فلسطینی قیدی کی شہادت
رام اللہ میں ایک فلسطینی قیدی صیہونی ڈاکٹروں کی لا پرواہی کے باعث شہید ہو گیا۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق حسین مسالمه کل رات اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ اس رپورٹ کے مطابق وہ اسرائیل کی جیل میں خون کے کینسر میں مبتلا ہوئے تھے لیکن صیہونیوں نے انھیں ہسپتال میں داخل کرانے اور ان کا علاج کرانے سے فوری طور پر اجتناب کیا۔ تاہم جب ان کی حالت بہت تشویشناک ہوئی تو انھیں فروری کے مہینے میں اسرائیل کے ہداسا ہسپتال میں داخل کرایا گیا اور پھر 10 روز قبل انھیں رام اللہ کے ہسپتال میں منتقل کیا جہاں ان کی موت واقع ہوئی۔
اس فلسطینی قیدی کو اسرائیل کے فوجیوں نے 2002 میں گرفتار کر کے 20 سال کی سزا دی اور انہوں نے 19 سال کی جیل کاٹی تھی صرف ایک سال کی سزا باقی تھی کہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
فلسطینی تنظیموں اور گروہوں نے ان کے موت کی ذمہ داری صیہونی حکومت پر عائد کی۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں اس وقت بھی چار ہزار سات سو فلسطینی قیدی موجود ہیں جن میں دو سو پچاس بچے اور سینتالیس عورتیں شامل ہیں۔