مفرور صدر کے فوجی اڈے پر یمنی فوج کا میزائلی حملہ
یمنی فوج نے مفرور اور معزول صدر منصورہادی کے فوجی ٹھکانوں پر میزائل سے حملہ کیا ہے۔ دوسری جانب یمنی فوج نے یمن کے صوبہ البیضاء کو مکمل طور پر غاصب افواج سے آزاد کرالیا ہے۔
یمنی ذرائع ابلاغ کے مطابق یمن کی مستعفی حکومت کے ایک اسلحے کے گودام میں کئی دھماکے سنے گئے ہیں اور یہ دھماکے بیلسٹک میزائل کے ایک حملے کے بعد سنے گئے ہیں۔ خبروں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یمن کے مفرور و مستعفی صدر منصورہادی کے ایک فوجی اڈے میں کئی زوردار دھماکوں نےالجوبہ کے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
جنوبی الجوبہ کے علاقے میں واقع الخشینہ اڈے کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں مستعفی حکومت کے متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے تاہم ابھی تک ہلاک ہونے والوں کی صحیح تعداد معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
مذکورہ فوجی اڈہ مستعفی حکومت کے زرخرید فوجیوں کی چھبیسویں بٹالین کا ہیڈ کوارٹر ہے جو بیحان محور میں منصورہادی سے وابستہ فوجیوں کی ایک اہم بٹالین شمار ہوتی ہے۔ یمن کی فوج نے منگل کو بھی صوبہ شبوہ میں بیحان اور عین نامی دو اہم اسٹریٹیجک اضلاع کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی مسلح افواج نے صوبہ البیضاء میں داعش اور القاعدہ دہشتگرد گروہوں کے اڈوں کو بھی میزائل اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
سعودی عرب نے مارچ دو ہزار پندرہ میں امریکہ، اسرائیل اور یورپ کی حمایت سے بعض عرب اور غیر عرب ملکوں کا اتحاد بناکے یمن کے خلاف وحشیانہ جارحیت شروع کردی جو اب بھی جاری ہے ۔ جارح امریکی سعودی اتحاد نے اسی کے ساتھ یمن کا سخت ترین زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کررکھا ہے وحشیانہ جارحیت اور ظالمانہ محاصرے کے نتیجے میں اب تک یمن کے دسیوں ہزار شہری شہید اور دسیوں لاکھ بے گھر ہوچکے ہیں۔