عراق میں انتخابات کا کامیاب انعقاد، ٹرن آؤٹ 41 فیصد
عراق کے الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ انتخابات میں ٹرن آؤٹ اکتالیس فیصد رہا ہے۔
عراق کے الیکشن کمیشن نے پیر کے روز ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پانچویں پارلیمانی انتخابات میں ٹرن آؤٹ اکتالیس فیصد رہا ہے البتہ ملک کے مختلف صوبوں میں عوامی شرکت کی شرح الگ الگ رہی ہے۔
عراق کے الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ کسی بھی امیدوار یا الائنس کی کامیابی کی باتیں سب افواہ ہیں اور نتائج جاننے کے لئے الیکشن کمیشن کے اعلان کا انتظار کرنا ہوگا۔
اس کمیشن نے کہا کہ نتائج وہی ہوں گے کہ جس کا عراق کا الیکشن کمیشن اعلان کرے گا اس لئے کسی بھی پروپیگنڈے یا افواہ پر کوئی توجہ نہ دی جائے اور کامیابی کے بارے میں جتنے بھی دعوے یا اعلانات کئے جا رہے ہیں سب افواہ اور قیاس ہیں۔
الیکشن کمیشن نے یہ بھی اعلان کیا کہ انتخابات کے نتائج کا پیر کے روز شام تک اعلان کر دیا جائے گا۔
عراق کے صدر برہم صالح اور وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں حکومت، سیکورٹی اداروں، الیکشن کمیشن اور بین الاقوامی مبصرین کی محنتوں اور انتخابات کے کامیاب انعقاد نیز اس سلسلے میں وسائل کی فراہمی و حالات کی سازگاری کی قدردانی کی۔ عراق میں پارلیمانی انتخابات اتوار کے روز منعقد ہوئے۔
عراق کے پارلیمانی الیکشن میں پولنگ کا عمل صبح سات بجے شروع ہوا جو شام چھے بجے تک جاری رہا- عراق کی سبھی مذہبی اور سیاسی شخصیات نے بڑے پیمانے پر ووٹنگ میں شرکت کی سفارش کی تھی - ووٹنگ کے دوران سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے حتی کہ عراق کی فضائی حدود کو بھی بند کیاگیا تھا۔
عراق میں عام انتخابات میں تین ہزار دو سو انچاس امیدوار میدان میں اترے جن میں نو سو اکیاون خاتون امیدوار ہیں۔
عراق کے عام انتخابات میں تین سو انتیس نشستوں کے لئے اکیس سیاسی دھڑوں کے درمیان رقابت ہوئی جبکہ انتخابات میں شامل پارٹیوں کی تعداد ایک سو سڑسٹھ ہے جس میں اٹھاون پارٹیاں دھڑے کی شکل میں شامل ہوئی ہیں۔
عراق کی چار کروڑ کی آبادی میں دو کروڑ پچاس لاکھ لوگ حق رائے دہی رکھتے تھے۔
عراق کی وزارت دفاع کے مشترکہ آپریشنل کمانڈر عبدالامیر الشمری نے اعلان کیا کہ انتخابات کے دوران امن و مان کی صورت حال اور سیکورٹی کی فراہمی و تحفظ کے لئے مختلف علاقوں اور پولنگ مراکز پر ڈھائی لاکھ سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔