ترکی کے لئے مشکلات بڑھتی ہوئی، یورپ نے بھی محاذ کھول دیا
استنبول کی جیل میں قید عثمان کوالا کے معاملے پر دس مغربی ممالک کے ساتھ ترکی کے سفارتی تعلقات ایک نئے بحران کا شکار ہوگئے ہیں۔
ترکی نے اس معاملے میں امریکہ اور جرمنی سمیت دس مغربی ممالک کے سفیروں کو ناپسندیدہ عناصر قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
دس ممالک کے سفارت خانوں نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکن عثمان کوالا کا معاملہ ترکی کی جمہوریت اور قانون کی خودمختاری کو براہ راست متاثر کر رہا ہے۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ کوالا کو فوری رہا کیا جائے۔ یہ دس ممالک امریکہ، جرمنی، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، ہالینڈ، سویڈن، کینیڈا، ناروے اور نیوزی لینڈ ہیں۔
ان ممالک کے سفارتخانوں نے ایک بیان میں مطالبہ کیا کہ کوالا کو عدالت میں پیش کیا جائے اور ان کے خلاف عدالتی قوانین کی بنیاد پر قانونی کارروائی کی جائے۔
یورپی کونسل نے ترکی کو بھی خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے کوالا کو رہا نہ کیا تو وہ ترکی کے خلاف کارروائی کرے گا۔
کوالا پر، جو چار سال سے زیادہ عرصے سے جیل میں ہیں، مظاہروں کی حمایت اور بغاوت کی کوشش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، حالانکہ ان پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا ہے۔
انسانی حقوق کے لیے یورپ کے مرکزی ادارے کونسل آف یورپ نے بھی ترکی کو انسانی حقوق کی یورپی عدالت کے حکم کی تعمیل کرنے کے لیے حتمی وارننگ دی ہے، جس میں کوالا کو زیر التواء مقدمے سے بری کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔