Oct ۲۷, ۲۰۲۱ ۱۸:۰۱ Asia/Tehran
  • سعودی اتحاد کے پاس شکست کے اعتراف کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے: یمنی وزیر دفاع

یمن کی قومی حکومت کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ یمن پر جارحیت کرنے والے عملی طور پر شکست کھا چکے ہیں اور سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو اپنی اس شکست کا اعتراف کرلینا چاہئے۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی نے کہا ہے کہ یمن کی فوج، عوامی رضاکار فورس اور تمام یمنی حریت پسندوں نے گذشتہ سات برسوں سے جاری جنگ میں جارح سعودی اتحاد اور اس کے زرخریدوں کے مقابلے میں عظیم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

یمنی وزیر دفاع ناصر العاطفی نے کہا کہ عسکری اور اسٹریٹیجک اصولوں کی بنیاد پر آج ہم پوری دنیا کے سامنے اعلان کرتے ہیں کہ یمن کے خلاف عالمی جارحیت ناکام ہوچکی ہے اور مآرب شہر پر بھی کنٹرول بہت قریب ہے اور جلد ہی اس صوبے میں بھی یمن کی حاکمیت بحال ہوجائے گی۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیردفاع نے کہا کہ ملک کا تیل قومی اور یمنی عوام کا سرمایہ ہے اور ہم اس کا بھرپور دفاع کریں گے۔ ناصرالعاطفی نے یمن کے علاقے المھرہ میں برطانوی فوجیوں کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ المھرہ میں برطانیہ کی موجودگی غاصبانہ قبضہ اور سامراجیت ہے اور ہم جب تک اپنے ملک کی ایک ایک بالشت زمین واپس نہیں لے لیتے، اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

دوسری جانب انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ نے یمن میں سعودی اتحاد کے مفاد کے لئے لڑنے والے غیرملکی فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے ملک واپس چلے جائیں۔ یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ سعودی اتحاد میں موجود سوڈانی فوجی جلد سے جلد یمن سے باہر نکل جائیں اور اپنے ملک کا دفاع کریں جہاں بغاوت ہوچکی ہے۔

محمد علی الحوثی نے سوڈان کے واقعات اور بغاوت کے بعد کچھ لوگوں کو قیدی بنا لئے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوڈان کے زرخرید فوجی سعودیوں بالخصوص خلیج فارس کے عرب ممالک کی پیسوں سے یمن میں لڑ رہے ہیں۔

سعودی عرب، امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر جارحانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے۔ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیتوں کے نتیجے میں اب تک اس ملک کو بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کے علاوہ اقتصاد و معیشت، تعلیم، صحت، توانائی اور دیگر اہم شعبوں میں ایسا بڑا نقصان ہوا ہے جس کی بھرپائی کے لئے یمن کو عالمی تعاون کے علاوہ کئی دہائیاں درکار ہیں۔

یمن ایسے عالم میں وسیع تباہی اور انسانی بحران سے روبرو ہے کہ یمن کی شجاع قوم اور جاں بکف جیالوں کی جانفشانیوں اور ارضِ وطن کے دشمنوں کے بالمقابل یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کی جد وجہد کی بدولت سعودی عرب اور اسکے اتحاد کو اپنے بیان کردہ کسی بھی مقصد میں کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

ٹیگس