طالبان نے تہران اجلاس کا خیر مقدم کیا
طالبان نے دارالحکومت تہران میں افغانستان کے پڑوسی ممالک کا اجلاس منعقد کرنے کے ایرانی قدم کا خیر مقدم کیا ہے۔
بدھ کے روز تہران میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اختتام پر جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے موجودہ مسائل کے حل کا بہترین طریقہ ایک وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل ہے۔
اس اجلاس میں پیش کیے گئے مطالبات کے جواب میں طالبان کے ترجمان کے معاون نے کہا ہے کہ اس وقت افغانستان کی امارت اسلامی کی جو کابینہ ہے وہ ایک اتحادی کابینہ ہے اور مستقبل میں اس میں تبدیلی کا امکان ہے۔
وثیق نے کہا کہ ہم تہران اجلاس کی حمایت کرتے ہیں، اس اجلاس میں ہمیں جس چیز کی توقع تھی وہی ہوا اور یہ افغانستان کے مفاد میں تھا۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ اس اجلاس کے شرکاء نے کہا ہے کہ افغانستان کا جو پیسا سیل کیا گیا ہے اسے آزاد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملاقات میں جس نکتے پر زور دیا گیا ان میں سے ایک یہ تھا کہ افغانستان سے جو رقم بلاک کی گئی ہے اسے آزاد کیا جائے اور افغان مزدوروں کو تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی اور معاشی حالت بہت خراب ہے۔