مآرب میں یمنی فوجیوں کی پیشقدمی کا سلسلہ جاری، مآرب شہر کی جلد آزادی کے آثار نمایاں ہونے لگے
یمنی فوج اور رضاکار فورس نے شہر مآرب کی جانب مزید دس کلومیٹر پیشقدمی کی ہے اور صوبہ مارب پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لئے صرف دو شہروں کی آزادی باقی رہ گئی ہے۔
یمنی فوج اور رضاکار فورس کی اس پیشقدمی کے بعد منصور ہادی کی مفرور و مستعفی حکومت سے وابستہ عناصر کے ساتھ ان کی جنگ جنوبی شہر مآرب کے الفلح علاقے میں مرکوز ہوگئی ہے۔
یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس صوبہ مآرب کے ایک وسیع و عریض علاقے کو آزاد کرانے کے بعد اب شہرمآرب کو آزاد کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ سریع نے ربیع النصر نامی آپریشن کے دوسرے مرحلے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبۂ مآرب کو مکمل طور پرآزاد کرانے کے لئے انجام پانے والی اس کارروائی میں صرف دو شہروں کو آزاد کرانا باقی ہے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ ہفتوں کے دوران مسلح افواج نے صوبہ بیضا، شبوہ اور مآرب میں کامیاب فوجی کارروائیاں انجام دی ہیں یہاں تک کہ صوبہ بیضاء کو پوری طرح آزاد کرالیا گیا ہے۔
یمنی فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ ربیع النصر آپریشن کے دوسرے مرحلے میں صوبہ مآرب میں الجوبہ اور جبل مراد کے گیارہ سو مربع کلومیٹر کا علاقہ آزاد کرایا گیا ہے اور اس وقت یمنی فوج، العمود کے علاقے کو آزاد کرا کے شہر مآرب کو لے جانے والی روڈ پر واقع الفلح علاقے کے قریب پہنچ گئی ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی فوج کی بڑی پیمانے پر کامیابی کے پیش نظرآئندہ چند دنوں میں یمنی عوام کو بڑی کامیابی ملنے کی توقع ہے جو درحقیقت آل سعود، اس کے پیروکاروں، وظیفہ خواروں اور زرخرید ایجنٹوں کے لئے بھاری اور تاریخی شکست ہوگی۔
یمنی فوج کی مثالی استقامت و کامیابی ایسی حالت میں رقم ہو رہی ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ربیع النصر آپریشن کے دوسرے مرحلے میں جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کی ایک سو انسٹھ بار بمباری بھی یمنی مجاہدین کی پیشقدمی نہیں روک سکی۔
اس سلسلے میں سعودی عرب کی بے سوچی سمجھی پالیسیوں کا ایک نتیجہ یہ نکلا ہے کہ یمن نے اپنے دفاعی سسٹم کو مضبوط بنانے کے ساتھ ہی اپنی آپریشنل صلاحیت بھی بڑھالی ہے۔ انہیں ناکامیوں کی وجہ سے ریاض، علاقے کی سطح پر کھیل بگاڑنے اور لبنان سمیت دیگر علاقوں کا ثبات و استحکام درہم برہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبہ مآرب کی مکمل آزادی کی صورت میں یمن میں منصور ہادی کی مستعفی حکومت، اس کے حامیوں اور سعودی اتحاد کا فاتحہ پڑھ لینا چاہئے۔