عراق، اب امریکیوں کے بعد ترکی کے فوجی اڈے بھی نامعلوم میزائلوں کے نشانے پر
عراق میں ترکی کی فوجی چھاؤنی پر چار میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔
عراق کی صابرین نیوز کے مطابق موصل کے شمال مشرق میں واقع ترکی کی زلیکان فوجی چھاؤنی پر چار میزائل فائر کئے گئے ہیں۔ اس سے قبل سات نومبر کو بھی ترکی کی اسی فوجی چھاؤنی کو سات کاٹیوشا میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا تھا۔
ابھی تک کسی فرد یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جارح ممالک کے خلاف سرگرم عراق کی بعض مزاحمتی قوتیں حرکت میں آگئی ہیں اور انہوں نے امریکہ سمیت دیگر تمام جارح ممالک کو اپنے ملک سے باہر کھدیڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ عراق میں موجود امریکہ کے باوردی دہشتگردوں پر روزانہ کی بنیادوں پر حملے ہوتے رہتے ہیں اور اب ترکی کے اڈوں پر بھی حملوں کی خبریں موصول ہونے لگی ہیں۔
حالیہ برسوں کے دوران عراق میں کردستان ورکرز پارٹی کے ڈبلیو پی کے عناصر کی سرکوبی کے بہانے عراق میں غیر قانونی طور پر موجود رہا ہے اور عراقی حکومت اور دیگر ممالک ترکی کی اس جارحانہ موجودگی کی بارہا مذمت کر چکی ہے۔
حال ہی میں عراقی صدر برہم صالح کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ملک کے شمالی علاقوں میں ترکی کی جارحیتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ترکی مسلسل حملے عراق کے اقتدار اعلیٰ اور ارضی سالمیت کے منافی ہونے کے ساتھ ساتھ واضح طور پر عالمی ضابطوں اور ہمسایہ ممالک کے باہمی تعلقات کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی شمار ہوتے ہیں۔