باقی ماندہ امریکی فوجی پندرہ روز میں ملک سے نکل جائیں گے: عراقی فوج
عراقی فوج کے جوائنٹ آپریشنل کمانڈ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ پندرہ دنوں میں تمام امریکی فوجی ملک سے باہر نکل جائیں گے۔
عراق کی سرکاری نیوز ایجنسی واع کے مطابق عراقی فوج کے جوائنٹ آپریشنل کمانڈ کے ترجمان تحسین الخفاجی نے کہا ہے کہ ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی ختم ہونے کا مسئلہ مقررہ نظام الاوقات کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے اور وہ عین الاسد کی مخصوص فوجی چھاؤنی میں محدود موجودگی کے علاوہ کہیں اور نہیں ہیں۔
الخفاجی نے کہا کہ اکثر امریکی فوجی عراق سے نکل چکے ہیں اور صرف کچھ فوجی مشیر اور انٹیلیجنس اور ٹریننگ کے شعبے سے متعلق فوجی ہی باقی بچے ہیں۔
عراقی فوج کی مشترکہ آپریشنل کمان کے ترجمان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ باقی ماندہ امریکی فوجیوں کی تعداد کم ہے اور وہ سب بھی آئندہ پندرہ دن میں ملک سے باہر نکل جائیں گے، کہا کہ بیرونی فوجیوں کے اسلحے اور جنگی سازوسامان تحویل میں لینے کا ٹائم ٹیبل بھی مد نظر رکھا گیا ہے۔
یہ بیانات ایسے عالم میں سامنے آئے ہیں کہ عراقی استقامتی گروہوں کی کوارڈی نیٹر کمیٹی نے بھی نیا عیسوی سال قریب آنے کے پیش نظر اعلان کیا ہے کہ عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی علامتیں نظر آنے لگی ہیں۔
درایں اثنا امریکی وزارت جنگ کی ترجمان جسیکا میک نالٹی نے خبر دی ہے کہ امریکی فوجی اکتیس دسمبر کو جنگی آپریشن مکمل ہونے کے بعد بھی عراق میں تعینات رہیں گے۔
عراق میں داعش کے ساتھ جنگ ختم ہونے کے بعد اس ملک سے امریکی فوجیوں کی موجودگی ختم کرنے کے سلسلے میں بغداد اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات کے کئی دور انجام پانے اور اس ملک کی پارلیمنٹ میں بیرونی فوجیوں کے انخلاء سے متعلق بل منظور ہونے کے باوجود امریکی فوجی اس بل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عراق میں موجود ہیں۔
عراقی عوام اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کو قابض سمجھتے ہیں اور ملک سے ان کے باہر نکلنے پر زور دیتے ہیں اور حکومت سے پارلیمنٹ کے بل پر عمل درآمد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔