Nov ۲۷, ۲۰۲۱ ۲۱:۳۹ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت سے جس ملک نے بھی رشتے قائم کئے اسے کچھ نہ کچھ ضرور ملا

صیہونی حکومت کی وزیر داخلہ ایلیت شاکید کا کہنا ہے کہ عرب ممالک سے اسرائیل کے نئے معاہدے کے لئے امریکی ترغیب کی ضرورت ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق شاکید نے کہا کہ امریکا ان عرب ممالک کے لئے ترغیب کے طور پر پیکیج پیش کرے جو اسرائیل سے رشتے قائم کرنا چاہتے ہيں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ جب کسی صیہونی عہدیدار نے کھل کر کہا ہے کہ صیہونی حکومت سے تعلقات قائم کرنے کے لئے عرب ممالک کو ترغیب دینے کی ذمہ داری امریکا نے سنبھالی ہے۔

شاکید کا کہنا ہے کہ عرب ممالک صرف اسرائیل میں اپنے مفاد کے لئے تل ابیب سے اپنے رشتے نہيں بڑھا رہے ہیں بلکہ امریکا میں اپنے مفاد کی وجہ سے یہ اسرائیل سے تعلقات قائم کر رہے ہیں۔

اسرائیل کی وزیر داخلہ نے کہا کہ جس عرب ملک نے بھی اسرائیل سے رشتے قائم کئے ہیں اسے امریکا سے کچھ نہ کچھ ضرور ملا ہے، اسی لئے مجھے لگتا ہے کہ اگر امریکا دلچسپی دکھائے تو اس حوالے سے کافی کامیابی حاصل ہو سکتی ہے۔

صیہونی حکومت کی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بنیامین نتن یاہو نے ویسٹ بینک کے مسئلے میں پسپائی اختیار کرکے، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ ابراہم سمجھوتے کا راستہ صاف کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم اسی طرح اپنے موقف سے پسپائی اختیار کرتے رہيں گے، ان ممالک کو ہم سے نہیں امریکا سے کچھ چیزوں کی ضرورت  ہے۔

واضح رہے کہ ستمبر 2020 میں متحدہ عرب امارات اور بحرین نے صیہونی حکومت سے ابراہم معاہدہ کیا تھا اور اس کے بعد سوڈان اور مراکش نے بھی اسرائیل سے رشتے قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ عالم اسلام میں ان حکومتوں کے خلاف کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

ٹیگس