آل خلیفہ کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف اور قیدیوں کی رہائی کے لئے بحرینی عوام کا احتجاج
بحرینی عوام نے ایک بار پھر مظاہرہ کر کے اس ملک کے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
المیادین کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے عوام نے السنابس شہر میں بحرینی قیدیوں خاص طور سے عبدالجلیل السنیکس کی فوری رہائی کیلئے دھرنا دیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی دھرنے میں شریک بحرین کے انسانی حقوق کے سرگرم رہنما ابتسام صایغ کا کہنا تھا کہ عبدالجلیل السنیکس نے گزشتہ 144 دنوں سے بھوک ہڑتال کی جس کی وجہ سے ان کی حالت تشویشناک ہو گئی ہے۔ لیکن اس کے باوجود ابھی تک آل خلیفہ کی حکومت اس مقدمے کی سماعت کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
بحرینی مظاہرین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے ہوئے تھے جن میں عبدالجلیل السنیکس سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عبدالجلیل السنیکس بحرین کی یونیورسٹی کے پروفیسر اور انسانی حقوق کے سرگرم رہنما ہیں انھیں 2011 میں آل خلیفہ کی حکومت کو سرنگوں کرنے کیلئے ہونے والے مظاہروں میں شرکت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور انھیں عمر قید کی سزا دی گئی۔
بحرین میں چودہ فروری دوہزار گیارہ سے اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لئے موروثی آل خلیفہ حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں تاہم آل سعود اور بعض مغربی ممالک کی حمایت یافتہ آل خلیفہ حکومت اپنے ہی عوام کی بہیمانہ سرکوبی پر کمربستہ ہے۔