الحدیدہ میں جارح سعودی اور اماراتی حملہ ناکام
یمن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ الحدیدہ میں جارح سعودی اتحاد کے بہت بڑے حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔
البوابه الاخباریه الیمنیه کی رپورٹ کے مطابق سعودی اور اماراتی آلہ کاروں نے کل الحدیدہ کے علاقے «حیس» میں ایک بڑی زمینی کارروائی کی جسے یمن کی فوج اور عوامی رضا کار فورسز نے ناکام بنا دیا۔ اس ناکامی کے بعد سعودی اور اماراتی آلہ کار پیچھے ہٹھنے پر مجبور ہوئے۔ اس زمینی کارروائی کی سعودی جنگی طیارے فضا سے نگرانی کر رہے تھے۔
یمن میں جارح سعودی اتحاد نے صوبے الحدیدہ میں اپنی کھوئی ہوئی پوزیشن کو دوبارہ بحال کرنے کے خیال سے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی اور گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 267 مرتبہ صوبے کے مختلف علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا۔
یمنی کمانڈروں کی آپریشنل کمان کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سعودی اتحاد نے الحدیدہ کے مختلف رہائشی و غیر رہائشی علاقوں پر تابڑ توڑ حملے کئے۔
الحدیدہ صوبے بالخصوص شہر اور اسکی بندرگاہ کو اقتصادی نقطہ نظر سے خاص اسٹریٹیجک اہمیت حاصل ہے اور وہاں پر جنگ بندی کے قیام کے لئے اب تک بین الاقوامی سطح پر بارہا کوشش کی جا چکی ہے تاہم سعودی عرب نے ان کوششوں کا پاس و لحاظ رکھے بغیر روزانہ کی بنیادوں پر دسمبر ۲۰۱۸ میں سویڈن کے اسٹاکہوم شہر میں طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی یہ معاہدہ جارح سعودی اتحاد اور یمنی فریق کے مابین اقوام متحدہ کی نگرانی میں طے پایا تھا۔
سعودی اتحاد اپنی گزشتہ تقریباً سات سالہ جارحیت کے دوران لاکھوں یمنی عوام کو خاک و خون میں غلطاں کرنے کے ساتھ ساتھ اس ملک کی ۸۵ فیصد سے زائد بنیادی تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر چکا ہے۔