اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کی ایک اور قرارداد
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد کے ذریعے شام کے علاقے جولان پر اسرائیل کے قبضے کو ناجائز قرار دے دیاہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعرات کو ایک قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی ہے جس میں شام کے علاقے جولان پر اسرائیلی قبضے کی مذمت اور اس علاقے میں اس کے تمام تر اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ جولان کی قانونی حیثیت تبدیل کرنے کے لیے جو بھی اقدامات انجام دے رہا ہے وہ عالمی قوانین اور ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور ان اقدامات سے اس علاقے کی قانونی حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
شام کے مقبوضہ علاقے جولان کے عنوان سے منظور کی جانے والی اس قرارداد کے حق میں جنرل اسمبلی کے ایک سو انچاس ارکان نے ووٹ دیئے، امریکہ اور صیہونی حکومت نے مخالفت کی جبکہ تئیس ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
اس قرارداد میں اسرائیل سے کہا گیا ہے کہ وہ شام کے علاقے جولان میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے، شہر کو یہودیانے اور اس کی قانونی حیثیت کو بدلنے کی غرض سے کیے جانے والے تمام اقدامات فوری طور پر بند کردے۔
شام کے علاقے جولان کے بارے میں اقوام متحدہ کی یہ دوسری قرارداد ہے۔ کچھ عرصہ قبل بھی اقوام متحدہ نے ایسی ہی ایک قرارداد پاس کی تھی جس میں اسرائیل سے کہا گیا تھا کہ وہ جولان کے علاقے سے چار جون انیس سو سڑسٹھ کی کنٹرول لائن تک پسپائی اختیار کرلے۔