استقامتی گروہوں کی اپیل پر بغداد کےعوام کا اجتماع ، شہید قاسم سلیمانی اور شہید المہندس کی یادگار قائم کرنے کا مطالبہ
بغداد کے عوام نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی رضاکار فورس حشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر شہید ابومہدی المہندس کی یادگار کی تعمیر کا پر زور مطالبہ کیا ہے۔
عراقی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق عراق کے استقامتی گروہوں کی کال پر بغداد کے عوام کی ایک بڑی تعداد سنیچر کی شام شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابومہدی المہندس کی جائے شہادت پر اکٹھا ہوئی اور ان دونوں شہدائے عظیم الشان کی یاد میں ایک یادگارتعمیرکرنے پرزوردیا۔
عراقی مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس مقام پر ایک یادگار قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں امریکی حملے میں شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابومہدی المہندس شہید ہوئے ہیں -
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ابھی کچھ ہی دنوں پہلے بغداد سیکرٹریٹ نے دعوی کیا تھا کہ اس علاقے میں کسی بھی طرح کی تعمیرات انجام نہیں دی جا سکتیں
عراق کے صوبہ دیالی میں مسلم علماء کی یونین کے سربراہ جبارالمعموری نے بھی کہا ہے کہ بغداد ایئرپورٹ کے بعض حکام نے بیرونی دباؤ کے باعث شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابو مھدی المہندس کی یادگارتعمیرکرنے کی مخالفت کی ہے۔
المعموری نے زور دے کر کہا کہ عراقی عوام کے احتجاجی مظاہرے پرامن ہیں اوراس کا مقصد ہوائی اڈے کے اندر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابومہیدی المہندس کی یادگار تعمیرکرنا چاہتے ہیں تاکہ پوری دنیا امریکی جرائم کودیکھتی رہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ مظاہرے جاری رہیں گے اور جب تک شہداء کی یادگار قائم کرنے کا مطالبہ پورا نہیں ہوجاتا اس وقت تک مظاہروں کا سلسلہ رکنے والا نہیں ہے۔
بغداد نصف شب سے کشیدگی کا شکار ہے کیونکہ سیکورٹی اہلکاروں نے شہر کے مرکز میں فردوس اسکوائرپر نصب شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابو مھدی المہندس کی قدآدم تصویروں کوہٹا دیا ہے۔
دہشتگرد امریکی فوجیوں نے بغداد ایئرپورٹ کے قریب سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اورعراق کی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر شہید جنرل ابومہدی المہندس کو ان کے آٹھ ساتھیوں سمیت شہید کردیا تھا۔
ایران کے القدس بریگیڈ کے کمانڈرجنرل قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی دعوت پراس ملک کے دورے پرتھے۔
درایں اثنا عراق کے الفتح الائنس کےسربراہ نے اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے حقیقی انخلاء پرزوردیا ہے
العھدویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عراق کے الفتح الائنس کے سربراہ ہادی العامری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقتداراعلی ، ریڈلائن ہے اور ان کا الائنس ٹرینر یا مشیر کسی بھی حیثیت سے امریکی فوجیوں کی موجودگی کو مسترد کرتا ہے اور عین الاسد و حریر فوجی چھاؤنیوں میں ایک بھی امریکی فوجی کی موجوگی کو بھی برداشت نہیں کرے گا۔
عراق کے الفتح الائنس کے سربراہ نے داعش کے مقابلے میں عراقی سیکورٹی اہلکاروں اور حشدالشعبی کے جوانوں کے دلیرانہ کردار پرزوردیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے شہداء سے جو عہد کیا ہے اس کے مطابق دہشتگردی اورفرقہ پرستی کا مقابلہ کرنے میں سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ کھڑے رہیں گے اورعراق میں دہشتگردوں اور فرقہ پرستوں کو دوبارہ سرنہیں اٹھانے دیں گے۔
یاد رہے کہ عراق کے عوام اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے مخالف ہیں اور اسے غاصبانہ قبضہ سمجھتے ہیں اورعراق سے ان کے فوری انخلاء پرزوردیتے ہیں ۔
عراقی پارلیمنٹ بھی اس ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا بل پاس کرچکی ہے۔