یمنیوں کے حملوں کا اثر، بلی تھیلے سے باہر آگئی، ریاض نے تل ابیب کے آگے ہاتھ پھیلا دیا
امریکا کی ایک ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ ایئرڈیفنس سسٹم کی خریداری کے لئے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان خفیہ مذاکرات ہوئے ہیں۔
دفاعی امور کی ایک امریکی ویب سائٹ Strategy Page نے لکھا ہے کہ محمد بن سلمان کی ہدایت کے بعد سعودی عرب نے، ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری کے لئے اسرائیل کے ساتھ خفیہ مذاکرات انجام دیئے ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ فوجی امور کی ویب سائٹ نے بین الاقوامی سفارتکاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ خفیہ طریقے سے یہ مذاکرات انجام دیئے ہیں۔
امریکی ویب سائٹ لکھتی ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے اسرائیلی ایئرڈیفنس سسٹم خاص طور پر ڈرون طیاروں کا مقابلہ کرنے والے سسٹم کی خریداری میں بہت دلچسپی ظاہر کی ہے اور ریاض کا ایک اعلی سطحی وفد، سعودی عرب کی فضائی طاقت کو مضبوط کرنے کے لئے فلاخن داؤود نامی ایئرڈیفنس سسٹم خریدنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سعودی عرب کی حکومت اس سے زیادہ سستا اور کم قیمت کا ایئرڈیفنس سسٹم خریدنے کی کوشش کر رہی تاکہ یمنیوں کے میزائلوں کو روکنے اور ان کو نشانہ بنانے کے لئے فوج پر زیادہ خرچ نہ آئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں لگے پیٹریاٹ ایئرڈیفنس سسٹم کی قیمت 1 سے 6 ملیون ڈالر ہے۔
امریکا کی ویب سائٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی فوج اسی طرح فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائل AMRAAM کو جسے جیٹ طیارے سے فائر کیا جاتا ہے، بہت سے کروز میزائلوں کو انٹرسپٹ کرنے کے لئے استعمال کرتی ہے اور ان میں سے ہر میزائل کی قیمت پانچ لاکھ ڈالر ہے جو یمنیوں کے کروز میزائل سے بہت زیادہ مہنگا ہے۔