عراق کے مزاحمتی گروہ قاصم الجبارین نے عین الاسد فوجی چھاؤنی پر حملے کی ذمہ داری قبول کی
ایک عراقی گروہ نے عین الاسد امریکی فوجی چھاؤنی پر ہونے والے راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قاصم الجبارین گروہ نے ایک بیان جاری کر کے مغربی عراق میں واقع عین الاسد فوجی چھاؤنی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
یاد رہے کہ عراقی ذرائع نے بدھ کی شب امریکی فوج کے دو کاروانوں اور عین الاسد فوجی چھاؤنی میں امریکی فوجیوں کی رہائش گاہ کو راکٹ حملے کا نشانہ بنائے جانے کی خبر دی تھی۔ خبر منظر عام پر آنے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد قاصم الجبارین گروہ نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا کہ تنظیم کے مجاہدین نے، عین الاسد فوجی چھاؤنی پر کئی راکٹ فائر کئے جو پوری طرح سے ٹھیک نشانے پر لگے۔
اس گروہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہم اپنے دلیر اور انتقام لینے والے جوانوں کی قدردانی کرتے ہوئے شہید کمانڈروں اور قوم سے عہد کرتے ہیں کہ جب تک ہم امریکیوں کے کل پرزوں اور فوجی اڈوں کو تباہ و برباد اور انہیں ذلت کے ساتھ عراق سے باہر نہیں نکال دیتے، چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
عین الاسد فوجی چھاؤنی بدھ کی اور جمعرات کی درمیانی شب دو ڈرون طیاروں کی مدد سے حملے کا نشانہ بنی۔