Jan ۱۷, ۲۰۲۲ ۱۷:۱۹ Asia/Tehran
  • حکومت سازی پر اتفاق ہوگیا، سابق عراقی وزیر اعظم کا دعوی

عراق کی سیاسی جماعتوں کے درمیان حکومت سازی کے معاملے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

بغداد سے ہمارے نمائندے کے مطابق، عراق سابق وزیر اعظم اور حکومت قانون الائنس کے سربراہ نوری المالکی نے اپنی جماعت کے ارکان پارلیمنٹ کی میٹنگ کے دوران بتایا کہ شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی میں شامل جماعتیں دیگر پارٹیوں کے ساتھ مذاکرات کے بعد، نئی حکومت بنانے پر متفق ہوگئی ہیں۔

انہوں نے تمام پارلیمانی دھڑوں پر زور دیا کہ وہ  ملک کے سیاسی اور سیکورٹی معاملات کو مد نظر رکھتے ہوئے پارلیمنٹ کے اندر کسی بھی طرح کی کشیدگی اور تناؤ سے دور رہیں۔ نوری المالکی نے، بعض سیاسی جماعتوں کے دفاتر اور سفارتی اداروں پر حالیہ حملوں کی سخت مذمت  کرتے ہوئے کہا کہ  ایسے اقدامات ملک میں عدم استحکام کا سبب بنیں گے۔

عراق کے حکومت قانون الائنس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی میں شامل جماعتیں، مشترکہ  قومی اور ملّی اہداف کے حصول اور متفقہ حکومت کے قیام لیے پوری طرح متحد ہیں۔

ادھر عراقی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ نشستیں رکھنے والے دھڑے  کے سربراہ مقتدی صدر حکومت سازی کے لیے نوری المالکی سمیت دیگر پارلیمانی دھڑوں کے ساتھ اتحاد کے لیے تیار نہیں ہیں ۔

مقتدی صدر نے کہا ہے کہ وہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے ساتھ اتحاد کے بجائے کرد اور اہلسنت جماعتوں کے ساتھ اتحاد کو ترجیح دیں گے۔

مبصرین کے مطابق اگر مقتدی صدر ایسا کرتے ہیں تو کوآرڈینیشن کمیٹی میں شامل جماعتوں کو اپوزیشن کی بینچوں پر بیٹھنا پڑے گا۔

دوسری جانب عراق کے صدر نے بغداد میں ہونے والے حالیہ دھماکوں کو دہشت گردانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات سے  امن  اور شہریوں کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

صدر برہم صالح نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا ہے کہ موجودہ حساس حالات میں ہونے والے ان دھماکوں کے ذریعے ہماری اندرونی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے موقع پر جب ملک ایک طاقتور عوامی حکومت کے قیام کے مرحلے سے گزر رہا ہے یہ دھماکے ہماری سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

عراق کے صدر نے مزید لکھا کہ حکومت اور اعلی عہدیدار نیک افراد کے تعاون سے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور اس کی جڑیں خشک کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

واضح رہے کہ عراقی ذرائع نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ، دارالحکومت بغداد میں دو دھماکوں کی  خبریں دی تھیں جن میں متعدد افراد زخمی ہوئےتھے۔

 

 

ٹیگس