اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے والوں میں اگلا نمبر کس کا ہے؟
صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ تعلقات کی بحالی کے لئے سب سے بہترین آپشن سعودی عرب اور انڈونیشیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ یائیر لاپید نے منگل کے روز اسرائیل کے آرمی ریڈیو (گلگلٹز) سے گفتگو میں تعلقات کی بحالی کے موضوع پر بحث کی۔
اسرائیلی آرمی کے ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر خارجہ نے اس سوال کے جواب میں کہ اسرائیل سے تعلقات کی بحالی میں ممکنہ طور پر انڈونیشیا میں شامل ہو رہا ہے، کہا کہ اسرائیل سمجھوتوں کا دائرہ بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں انڈونیشیا کے ساتھ سعودی عرب کا بھی نام لیا اور کہا کہ انڈونیشیا اور سعودی عرب، اس حوالے سے ان اہم ترین ممالک میں ہیں لیکن اس میں کافی وقت لگے گا۔
اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی سازش میں انڈونیشیا کے شامل ہونے کے بارے میں سوال ایسے وقت میں پیش کیا گیا کہ امریکی ویب سائٹ آکسیوس نے جنوری کی شروعات میں خبر دی تھی کہ امریکی وزیر خارجہ اور کچھ سینئر امریکی عہدیداروں نے تل ابیب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے امکانات کے بارے میں جکارتا سے گفتگو ہے۔
آکسیوس نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکا کی موجودہ حکومت کا ارادہ ہے کہ ان بڑے ممالک کو تعلقات کی بحالی کے سمجھوتے میں شامل کرے جنہوں نے باضابطہ طور پر اسرائیل کو قبول نہیں کیا ہے۔
دوسری جانب عبری زبان کے اخبار اسرائیل ہیوم نے گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں خبر دی تھی کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان بن عبد اللہ آل سعود نے عجیب و غریب بیان دیتے ہوئے صیہونی حکومت کی تائید کی بات کہی تھی۔
اسرائیل ہیوم اخبار اس بارے میں لکھتا ہے کہ ہم ہر روز اسرائیل کی تائید میں ایک سعودی عہدیدار سے اس طرح کا بیان کا مشاہدہ نہیں کریں گے، جس کا آج ہم نے واشنگٹن میں مشاہدہ کیا۔