یمن کے مختلف علاقوں پر جارح اتحاد کی بمباری
میڈیا ذرائع نے یمن کے مختلف علاقوں پر جارح سعودی اتحاد کے فضائی حملوں کی خبر دی ہے۔
المیادین ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمنی دارالحکومت صنعا کے جنوبی علاقے النہدین پر پانچ بار بمباری کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق جارح اتحاد کے جنگی طیاروں نے صنعا کے شمال اور مغرب میں واقع ارحب اور بنی مطر اضلاع کو بھی تین بار بمباری کا نشانہ بنایا ۔
دوسری جانب بدھ کی شام متحدہ عرب امارات پر حملے کے بارے میں ایک نامعلوم گروہ کا بیان سامنے آنے کے بعد ابوظہبی نے بھی اس حملے کی تصدیق کردی ہے۔
یمن کے داخلی امور میں مداخلت اور اس ملک میں کشیدگی پیدا کرنے کے بارے میں ابوظہبی کو صنعا کی جانب سے بار بار انتباہ دیئے جانے کے بعد بدھ کو ہونے والے حملے سے پہلے متحدہ عرب امارات میں مختلف اڈوں کو تین مرحلوں میں ڈرون اور میزائلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
حملے کے کئی گھنٹے کے بعد الویہ الوعد الحق نامی نامعلوم گروہ کی جانب سے بیان جاری ہونے کے بعد ابوظہبی نے دعوی کیا کہ اس نےحملہ آور ڈرون طیارے کو مار گرایا ہے۔
متحدہ عرب امارات ایسے عالم میں یمن کے جوابی حملوں کے نشانے پر ہے کہ آکسیّس نیوزایجنسی نے تل ابیب حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی فوجی حکام کی ایک ٹیم گذشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات پہنچی تھی تاکہ یمن کے فوجی حملوں کے بعد ابوظہبی کو فوجی اور انٹیلیجنس مدد فراہم کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کرے۔
متحدہ عرب امارات کے خلاف یمنی فوج کے حملے یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سیاسی شعبے کے رکن محمد البخیتی کے اس بیان کے بعد شروع ہوئے ہیں جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک سمجھوتہ طے پایا ہے جس کے مطابق سعودی عرب، شبوہ سمیت جنوبی یمن کے تمام صوبے متحدہ عرب امارات کے حوالے کردے گا اور اس کے عوض امارات ، یمن میں ماضی کی طرح ہی اپنی فوجی کارروائیاں انجام دیتا رہے گا۔
درایں اثنا یمن کی مرکزی قومی حکومت کے وزیرخارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کے فوجی ، یمن کے دائرہ اقتدار میں آنے والے بحری علاقے میں کسی طرح کے بحری جہاز یا بحری بیڑے کے خلاف ہر طرح کی جارحیت کا مقابلہ کرنے میں ذرہ برابر بھی پس وپیش نہیں کریں گے۔
سبا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحیرہ احمر میں صیہونی حکومت امریکہ اور دیگر فریقوں کی فوجی مشقوں کے بعد یمن کی مرکزی حکومت کے وزیرخارجہ ہشام شرف نے کسی طرح کے فوجی اتحاد کی تشکیل کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
ہشام شرف نے دہشتگردی کے خلاف نام نہاد جنگ کے بہانے فوجی اتحاد کی تشکیل اور علاقے کو میدان جنگ میں تبدیل ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں بحری فوجی مشقوں کے بارے میں امریکہ کی مرکزی کمان اور صیہونی حکومت کا اعلان بحری طاقت کی اشتعال انگیز نمائش کے سوا کچھ نہیں ہے۔
یمن کی مرکزی حکومت کے وزیرخارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومت ، تعلقات مضبوط بنانے کی امید میں جزیرہ عرب کے ممالک کو ڈرانا اور اپنا رعب و دبدبہ قائم کرنا چاہتی ہے۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے میں بحرین میں تعینات امریکہ کے پانچویں بحری بیڑے نےاس سلسلے میں ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ آئی ایم ایکس /سی ایم بیس بائیس کے زیرعنوان مشرق وسطی کے علاقے میں سب سے بڑی بحری مشقیں اکتیس جنوری سے شروع ہوگئی ہیں۔
ان فوجی مشقوں میں نوہزار فوجی ، پچاس بحری جنگی جہاز اور دنیا کے ساٹھ سے زیادہ ممالک حصہ لے رہے ہیں ۔
صیہونی حکومت کی فوج نے بھی اعلان کیا ہے کہ بحیرہ احمر میں ہونے والی بحری مشقوں میں امریکہ ، سعودی عرب ، مصر ، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور عمان کے ساتھ وہ بھی شریک ہے۔