Feb ۰۵, ۲۰۲۲ ۰۸:۲۱ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے وزیر جنگ کے دورہ بحرین اور بحرینی حکام کی جانب سے اس کے استقبال کے خلاف احتجاجی مظاہرے

قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کے دورہ بحرین اور بحرینی حکام کی جانب سے اس کے استقبال کے خلاف بحرین کے عوام نے احتجاجی مظاہرہ کر کے اس کی مذمت کی۔

صوت المنامه خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہونے والے مظاہروں میں بحرینی عوام نے پلے کارڈ۔ کتبے اور فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ  بحرین اور اسرائیل کے تعلقات کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

اس سے قبل بحرین کی بڑی جماعت جمعیت الوفاق  نے صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کے دورہ بحرین کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا تھا کہ ذرائع ابلاغ میں صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کے دورہ بحرین کو کوریج نہ دینے کا مقصد عوامی احتجاج کو روکنا تھا۔

بحرین کے دارالحکومت منامہ میں غاصب صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کے پہلے دورے کے موقع پر دونوں ممالک کے وزرا نےفوجی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

صیہونی وزارت جنگ نے ایک بیان میں کہا کہ باہمی مفاہمتی یاد داشت کے تحت مستقبل میں انٹیلی جینس، فوجی، صنعتی شراکت داری اور مزید شعبوں میں تعاون کیا جائے گا۔ صیہونی عہدیدار کا کہنا تھا کہ بحرین کے ساتھ یہ معاہدہ اسرائیل کا خطے میں اپنے نئے اتحادیوں کے ساتھ اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ ہے۔

اسرائیلی وزارت جنگ کے بیان میں کہا گیا کہ صیہونی وزیر جنگ اور ان کے بحرینی ہم منصب نے دستاویزات پر دستخط کر لیے ہیں اور بینی گینٹز نے بحرین کے فرماںروا حمد بن عیسیٰ الخلیفہ سے شاہی محل میں مذاکرات کیے۔

واضح رہے کہ بحرین نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ دوہزار بیس میں امریکی دباو میں تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ کیا تھا، جس پرعالم اسلام اور بالخصوص فلسطین میں سخت برہمی کا اظہار کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اسرائیل رواں ہفتے ہی امریکی قیادت میں ساٹھ ممالک کی مشرق وسطیٰ کی بحری مشقوں میں شامل ہوگا جو متحدہ عرب امارات اور بحرین کے علاقے میں ہوں گی۔ رپورٹ کے مطابق ان مشقوں میں پہلی مرتبہ سعودی عرب اور عمان بھی شریک ہوں گے، جن کے اسرائیل کے ساتھ براہ راست سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ عالم اسلام بالخصوص فلسطینی عوام نے صیہونی حکومت کے ساتھ عرب امارات کے دوستی کے معاہدے کو قبلہ اول بیت المقدس اور ارض فلسطین کے ساتھ غداری قرار دیا ہے۔

ٹیگس