افغانستان میں سوء تغذیہ کی وجہہ سے 10 لاکھ بچوں کی جان خطرہ میں
Feb ۱۰, ۲۰۲۲ ۱۲:۲۰ Asia/Tehran
افغانستان کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لئے عالمی کوششوں اور امریکی رکاوٹوں کے درمیان لاکھوں افغان بچوں کی جان کو غذائی قلت کے باعث خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
یونیسیف نے افغانستان میں بچوں کی حالت زار کے بارے میں انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں غذائی قلت کی وجہہ سے 10 لاکھ بچوں پر موت کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
یونیسف نے بدھ کے روز ٹویٹ میں کہا کہ اگر فوری طور پر اقدام نہ کیا گیا تو افغانستان میں شدید غذائی قلت کے باعث ممکن ہے 10 لاکھ بچوں کی موت واقع ہو جائے۔
یونیسف نے کہا کہ حالیہ دنوں میں شدید ڈایریا کے کیس سامنے آئے ہیں اور کابل میں بچوں کا اندرا گاندی اسپتال ایسے بچوں سے بھرا ہوا ہے جو شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
اس تنظیم نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ اندازوں کے مطابق، اس سال افغانستان میں 32 لاکھ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہونگے۔