یمنی فوج کے حملوں سے امریکا ناراض، ریاض اور واشنگٹن دونوں نے دی دھمکی
یمنی فوج کی جانب سے سعودی عرب کے ابہا ائیرپورٹ پر حملے سے امریکا سیخ پا ہو گیا جبکہ سعودی اتحاد نے صنعا پر شدید بمباری کی دھمکی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاوس کے قومی سیکورٹی کے مشیر نے سعودی عرب کے ابہا ائیرپورٹ پر حملے پر واشنگٹن کے غصے کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا کہ اس کے ذمہ دار جوابدہ ہوں گے۔
وائٹ ہاوس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان نے جمعرات کے روز ابہا ائیرپورٹ پر حملے پر غصے کا اظہار کیا۔ وائٹ ہاوس کی ویب سائٹ نے لکھا کہ سلوان نے اپنے بیان میں سعودی عرب کے ائیرپورٹ پر مینی فوج کے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ واشنگٹن، ریاض اور دوسرے عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس حملے کے ذمہ داروں کو جوابدہ قرار دے گا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر سعودی عرب کے ابہا پر حملہ کی جس کی ذمہ داری انصار اللہ نے قبول کی ہے، شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
امریکا کے اس عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے گزشتہ روز سعودی فرمانروا ملک سلمان سے ٹیلیفونی گفتگو میں تاکید کی تھی کہ ہم ان حملوں کے مقابلے میں سعودی عرب کی طرف سے اپنے عوام اور اپنی سرزمین کے دفاع کی حمایت پر پابند ہیں۔
دوسری جانب سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے ابہا ائیرپورٹ کے فوجی مرکز پر حملے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے یمن کے دار الحکومت صنعا پر عام شہری تنصیبات پر حملے کی دھمکی دی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ میں یمن کے دار الحکومت صنعا کے شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ان عام علاقوں اور جگہوں کو 72 گھنٹے کے اندر شہر کو خالی کردیں جنہيں فوجی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
سعودی اتحاد کے ترجمان نے کہا کہ یمن کے دار الحکومت صنعا کے اہم علاقوں پر فیصلہ کن بمباری ہوگی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ انہیں جگہوں سے سعودی عرب کی جانب ڈرون طیارے بھیجے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے ڈرون یونٹ نے جمعرات کو جنوبی سعودی عرب کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر حملے کئے ہیں-
یہ حملے یمن پر جارح سعودی اتحاد کے حملوں میں شدت اور اس ملک کے مکمل محاصرے کے جواب میں کئے گئے ہیں ۔
اس ڈرون حملےمیں چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔