Feb ۱۸, ۲۰۲۲ ۰۷:۵۰ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

شام کے صوبے حسکہ میں دہشتگرد امریکی فوجیوں کے ہاتھوں تعلیمی مراکز کی مسماری کے خلاف، عوام نے سڑکوں پر نکل کر مظاہرہ کیا۔

شہر حسکہ کے الجزیرہ علاقے کے حافظ الاسد اسکوائر پر امریکہ کے خلاف ایک مظاہرہ ہوا جس میں الفرات یونیورسٹی کے طلبا، اساتذہ اور انکی انجمنوں کے اراکین، شعبے تعلیم و تربیت کا عملہ اور شام کی کمیونسٹ پارٹی کے اراکین شامل تھے۔

مظاہرین نے امریکی اور سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے شعبے تعلیم کے خلاف جرائم کی مذمت کی۔ ان دونوں فورسز نے الفرات یونیورسٹی کی عمارتوں اور بنیادی تنصیبات کو تباہ کر دیا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں طلبا تعلیم سے محروم ہو گئے ہیں۔

مظاہرے میں شامل طلبا، اساتذہ اور شہری کارکنوں کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈس تھے جن پر لکھا تھا: ہماری یونیورسٹیوں، مدرسوں اور مراکز کا پیچھا چھوڑوں یہ علم کے چراغ ہیں۔

شام کی کمیونسٹ پارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ قابض امریکی فورسز اور انکے ایجنٹوں نے ہماری قوم کے خلاف متعدد جرائم کا ارتکاب کیا اور الفرات یونیورسٹی، انجینیئرنگ اور اقتصاد کی تعلیم کے کالجوں اور پالیٹکنک کی عمارتوں کو مسمار  اور حتیٰ بعض عمارتوں کو بلڈوزر کے ذریعے زمین بوس کیا گیا ہے۔

بیان میں مزید آیا ہے کہ حال ہی میں جو کچھ حسکہ میں رونما ہوا وہ اس شہر میں داعش کے بچے کھچے عناصر کے تعاقب کے بہانے صیہونی و سامراجی جرائم کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

کمیونسٹ پارٹی کا کہنا ہے کہ اسکول، یونیورسٹیاں اور علمی مراکز صوبے حسکہ کے عوام بالخصوص اس صوبے کے فرزندوں کی زحمت کا نتیجہ ہیں۔

 

 

ٹیگس