بحرین میں خواتین کی گرفتاری
بحرین کے شیعہ مسلمانوں کے قائد نے آل خلیفہ حکومت کی جانب سے خواتین کی گرفتاریوں کی مذمت کی۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق بحرین میں آل خلیفہ حکومت نے 14 فروری کے انقلاب کے بعد خواتین کی گرفتاریوں میں تیزی لاتے ہوئے ایک فعال اور سرگرم بحرینی خاتون «فضیله عبدالرسول» کو گرفتار کر لیا۔
بحرین کے شیعہ مسلمانوں کے قائد شیخ عیسی قاسم نے ٹوئیٹ میں فضیله عبدالرسول کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے آل خلیفہ کی حکومت کو رعب و وحشت پھیلانے، انسانی اقدار کو پامال کرنے اور سرکوبی کی پالیسی کو ترک کرنے پر تاکید کی۔ اس سے قبل بحرین کی بڑی سیاسی جماعت جمعیت الوفاق نے بھی اس ملک کی خواتین خاص طور سے قیدی خواتین کے خلاف غیر انسانی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آل خلیفہ کی حکومت نے تمام انسانی ،اخلاقی اور اسلامی اقدار کو پاوں تلے روند ڈالا ہے۔
واضح رہے کہ بحرین کی انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا ہے کہ 2011 سے جون 2020 تک 300 سے زائد بحرینی خواتین کو گرفتار کیا گیا کہ جن میں 8 چھوٹی بچیاں بھی ہیں۔ جبکہ 200 سے زائد طالبات کو یونیورسٹیوں اور 380 سے زائد خواتین کو سیاسی بنیادوں پر سرکاری اداروں سے نکال دیا گیا۔