سعودی عرب کی شیطنت، دو یمنی قیدیوں کو بھی دی سزائے موت
یمن کے قیدیوں کے امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ریاض نے ان دو یمنی قیدیوں کو سزائے موت دے دی جن کے نام صلح مذاکرات کی فہرست میں تھے جس کو کچھ عرصہ پہلےاقوام متحدہ نے پیش کی تھی۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے قیدیوں کے امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ عبد القادر المرتضی نے جیزان کے محاذ کے دو یمنی قیدیوں کی سزائے موت کے ریاض کے اقدام کے بارے میں کہا کہ سعودی حکومت کے اس اقدام نے انہیں حیران کر دیا۔
یمنی قیدیوں کی کمیٹی کے سربراہ نے المسیرہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم دو یمنی قیدیوں کی سزائے موت سے حیران ہیں، ان دو اسیروں کے حق میں سعودی حکومت کے جرائم، بہت خطرناک ہیں اور یہ قیدیوں کے بارے میں ساری عالمی قوانین کے برخلاف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا یہ قدم، اقوام متحدہ کو نظر انداز کرنا ہے جو سعودی عرب کے ساتھ جاری مذاکرات کا حامی اور ناظر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ روز سے ہی اقوام متحدہ کے رابطے میں تھے اور اس نے ہم نے مطالبہ کیا کہ جواب دے اور اس انسانیت سوز جرائم کے بارے میں اپنا موقف واضح کرے۔