عراق میں موساد کے کہاں کہاں ٹھکانے ہیں؟
عراق کے صوبہ دیالہ میں عراقی مسلم علماء یونین کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اربیل کے علاوہ پانچ ديگر صوبوں میں بھی موساد کے ٹھکانے ہیں اور کردستان علاقے کے عہدیداروں کے انکار کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے صوبہ دیالہ میں عراقی مسلم علماء یونین کے سربراہ جبار المعموری نے گزشتہ روز اربیل کے ٹھکانے پر میزائل حملے پر رد عمل ظاہر کیا۔
انہوں نے المعلومہ نیوز ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اربیل میں موساد کے ٹھکانے پر بمباری کی وجہ سے جھڑپوں کا دروازہ کھل گیا اور عراق میں وسیع خطرہ پھیل گیا جس پر کچھ لوگ خاص توجہ دینا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ مسئلہ ملک کی قومی سیکورٹی کو متاثر کرتا ہے اور اس کو علاقائی اور بین الاقوامی جھڑپوں کے نشیب و فراز میں لے جائے گا۔
عراق کے صوبہ دیالہ میں عراقی مسلم علماء یونین کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ایسی اطلاعات ہیں کہ موساد کا خفیہ ٹھکانہ صرف اربیل میں نہیں بلکہ ملک کے پانچ دیگر صوبوں میں بھی ہے اور ان کی سرگرمی کا اہم مقصد، فتنہ انگيزی، فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دینا، نفرت پھیلانا، قتل، لوگوں کو گمراہ کرنا اور نوجوان نسل کو منشیات اور نشے کا عادی بنانا وغیرہ۔
ان کا کہنا تھا کہ عراقی عوام، موساد کے ٹھکانے کے بارے میں اربیل کے عہدیداروں کی کوششوں پر یقین نہیں کریں گے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اس طرح کے ٹھکانے برسوں سے تھے اور اسرائیل کے لئے تیل کی فروخت اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔