ہم نے ہادی کو استعفی دینے سے منع کیا تھا: انصار اللہ
یمن کے سابق مستعفی صدر منصور ہادی کے ہٹنے پر انصار اللہ نے رد عمل میں کہا ہے کہ ہم نے ان سے استعفی نہ دینے اور صنعاء میں رہنے کے لئے کہا تھا۔
اتنے روز گزرنے کے بعد بھی منصور ہادی کے اقتدار سے ہٹنے کی روش اور یہ کہ وہ سعودی عرب کے دباو میں استعفی دینے پر مجبور ہوئے، اس بارے میں کانوں میں پڑنے والی خبریں روز بہ روز بڑھتی جا رہی ہیں اور یمن کی قومی حکومت اور انصار اللہ تحریک نے کہا ہے کہ وہ خود سے اپنے وجود کا اعلان کرنے والی شوری کو تسلیم نہیں کرتے۔
انصاراللہ کے عہدیدار محمد البخیتی نے یمن کی مستعفی حکومت میں اقتدار بدلنے کی روش اور اس حکومت کے رہنماؤں نیز سعودی اتحاد کے متضاد رویے کا اپنے ٹویٹر پیج پر ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ منصور ہادی کو اقتدار سے ہٹنے کے لئے مجبور کیا گیا۔
محمد البخیتی نے پیر کو اپنے ٹویٹر ہنڈل پر لکھا : جس وقت ہادی استعفی دے رہے تھے ہم نے انہیں ایسا کرنے سے روکنے کی کوشش کی اور تین سال تک باقی گروہوں کی مفاہمت سے بنا حکومت کے انکے متبادل کے منتخب ہونے کا انتظار کیا لیکن انہوں نے اس اقدام کو بغاوت سمجھا اور جنگ کا اعلان کرتے ہوئے ناکہ بندی کر دی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ سعودی ولی عہد بن سلمان نے ریاض میں ہادی کو استعفی دینے پر مجبور کیا، انکا متبادل منتخب کیا اور حاضرین نے صرف دستخط کئے۔
قابل ذکر ہے کہ منصور ہادی ایسی حالت میں اقتدار سے ہٹے ہیں کہ صنعاء سے فرار کرنے کے وقت سے اقتدار سے ہٹنے تک ریاض میں تھے اور صنعاء میں یمن کی قومی حکومت کی فورسز کے مقابلے میں اپنی فورسز کی پیشقدمی میں ناکام رہنے کے بعد، عملی طور پر اپنی افادیت کھو چکے تھے۔