Apr ۲۰, ۲۰۲۲ ۱۷:۴۴ Asia/Tehran
  • کابل کے شیعہ نشین محلے میں ہونے والے دہشتگردانہ دھماکے پر رد عمل جاری

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے شیعہ نشین محلے میں ہونے والے پےدرپے تین دھماکوں پر بڑے پیمانے پر داخلی ، علاقائی اور عالمی سطح پر ردعمل جاری ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی اور سابق اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے اس دہشتگردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔

حامد کرزئی نے کہا کہ یہ دھماکے علم و دانش سے کھلی دشمنی اور افغانستان کی تعلیم یافتہ نسل سے پائے جانے والے خوف و ہراس کی نشانی ہیں۔

درایں اثنا افغانستان کی سابق اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ ان دھماکوں سے پتہ چلتا ہے کہ دشمن، افغانستان کے امن و ترقی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور ہیومن رائٹس واچ نے بھی علیحدہ علیحدہ بیانات میں طالبان سے اس قسم کے دہشت گردانہ دھماکوں کو روکے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اب تک کسی شخص یا گروہ نے منگل کو کابل کے شیعہ نشین محلے میں ہونے والے دہشتگردانہ دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم اس علاقے میں جہاں ہزارہ شیعہ رہائش پذیر ہیں اس سے قبل بھی داعش دہشت گرد گروہ حملے کر چکا ہے۔

افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے باوجود اس ملک کے مختلف علاقے خاص طورسے دارالحکومت کابل سیکورٹی مسائل سے دوچار ہے۔

ٹیگس