تیل چوری کرنے کیلئے امریکی دہشتگردوں کا کاروان شام میں داخل
دہشتگرد امریکی فوجیوں کا ایک اور قافلہ مختلف قسم کے جدید ترین ہتھیاروں سے لیس ہو کر عراق سے شام میں داخل ہوا ہے۔
سانا کی رپورٹ کے مطابق، فوجی ٹرکوں ٹینکوں اور توپوں سمیت مختلف قسم کے ہتھیاروں سے لیس امریکی دہشتگرد فوجیوں کا ایک قافلہ جو 35 گاڑیوں پر مشتمل تھا، جمعرات کے روز عراق سے شام کے جنوبی علاقے حسکہ میں داخل ہوا ہے۔
غاصب امریکی فوج کا دعوی ہے کہ وہ عالمی اتحاد کے دائرے میں دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہے جبکہ وہ، کرد ڈیموکریٹک فورس کے ساتھ مل کر تیل کی لوٹ مار کرنے کی غرض سے شام کے تیل سے مالامال علاقوں پر قبضہ کر رہی ہے اور اسی غرض سے گزشتہ چند ماہ کے دوران جنگی ساز و سامان سے لدے ہزاروں امریکی فوجی ٹرک، شام کے تیل سے مالامال علاقوں میں پہنچائے گئے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف مہم کے بہانے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی غیر قانونی فوجی موجودگی، ایسی حالت میں جاری ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی حکومت کے آغاز میں ہی اعلان کیا تھا کہ امریکہ ہی شام میں مختلف دہشت گرد گروہ منجملہ داعش کے قیام کا باعث بنا ہے۔
شام کے صدر بشار اسد نے امریکی حکومت کو جرمن نازی حکومت کی مانند قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ، شام کا تیل چوری کر رہا ہے۔