ایران- سعودی مذاکرات، کن باتوں پر ہوا اتفاق، عراقی وزیر خارجہ کا انکشاف
عراقی وزیر خارجہ نے بغداد کی میزبانی میں ریاض اور تہران کے درمیان مذاکرات کے پانچویں دور کے ماحول کو مثبت قرار دیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے کہا کہ سعودی اور ایرانی فریقوں کے درمیان بغداد کی میزبانی میں ہونے والی بات چیت مثبت رہی۔
عراق کی سرکاری خبر رساں ایجنسی واع کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ بغداد میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور مثبت ماحول میں ختم ہوا اور دونوں فریق کے درمیان مذاکرات کا نیا دور بغداد میں منعقد ہوگا۔
عراقی وزیر خارجہ نے پہلے کہا تھا کہ عراقی حکومت تہران اور ریاض کے درمیان افہام و تفہیم کا ایک اچھا موقع پیدا کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔
ایران - سعودی مذاکرات کا پانچواں دور گزشتہ سال مارچ میں ہونا تھا لیکن سعودی عرب کی جانب سے متعدد شیعہ شہریوں کو اجتماعی سزائے موت دینے کے بعد اسے روک دیا گیا تھا۔ پچھلے چند مہینوں میں بغداد نے دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات کے چار دور کی میزبانی کی ہے۔
رشا ٹو ڈے ویب سائٹ نے بھی ایک باخبر عراقی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملاقات میں عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی، ایران کے نائب قومی سلامتی کے مشیر اور سعودی عرب کی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ موجود تھے۔ تہران اور ریاض نے سیکورٹی مذاکرات ختم کرنے اور سفارتی مذاکرات کی طرف جانے پر اتفاق کیا۔
اس ذریعے نے جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، مزید کہا کہ ایران اور سعودی فریقوں کے درمیان مذاکرات کا چھٹا دور عراق میں ہونے کی توقع ہے۔
اس نے یہ بھی کہا کہ حالیہ ملاقات مثبت رہی اور دونوں کے درمیان مفاہمت سے متعلق متعدد امور پر اتفاق کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق یہ ملاقات کئی گھنٹے جاری رہی جس کے بعد ایرانی وفد مذہبی مقامات کی زیارت کے لیے چلا گیا تاہم سعودی وفد چند گھنٹے بعد بغداد روانہ ہوگیا۔