عالمی یوم القدس کی ریلیوں میں شرکت کے لئے فلسطینیوں کی آمادگی
تمام فلسطینی گروہوں اور عوام نے عالمی یوم القدس کی ریلیوں میں بھرپور شرکت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مسجد الاقصی کے بارے میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں اور فلسطینیوں میں شدید کشیدگی پائے جانے کے باوجود تمام فلسطینی گروہوں اورعوام نے عالمی یوم القدس کی ریلیوں میں بھرپور شرکت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی یوم القدس کی مناسبت سے غزہ کی سڑکوں کو بڑے بڑے بینروں اور فلسطینی شہدا کی تصاویر سے مزین کیا گیا ہے ۔ غزہ اور غرب اردن کی سڑکوں پر فلسطینی شہدا کی لگائی جانے والی تصاویر کے درمیان حزب اللہ لبنان کے شہید کمانڈر عماد مغنیہ کے بیٹے جہاد مغنیہ اور اسی طرح حزب اللہ کے ایک رہنما حسان اللقیس کی تصاویر بھی موجود ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی عالمی یوم القدس کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی رح کے بیانات پر مشتمل بینرز اور پرچم بھی لہراتے نظر آرہے ہیں ۔
دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ اس سال عالمی یوم القدس ایسی حالت میں آیا ہے کہ بیت المقدس اور خاص طور سے مسجد الاقصی میں غاصب صیہونی فوجیوں کے جرائم کے ساتھ ہی نقب، غرب اردن اور الخضیرہ میں فلسطینیوں کی شہادت پسندانہ کارروائیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے سینیئر رکن احمد المدلل نے بھی کہا ہے کہ عالمی یوم القدس فلسطینی امنگوں کو مستحکم بنانے اور فلسطین کو ایک عرب و اسلامی محوری مسئلہ بنانے میں امام حمینی رح کی تحریک کا ایک ستون ہے ۔ انھوں نے مسجدالاقصی اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے فلسطینی قوم اور مزاحمتی گروہوں کی بھرپور حمایت کرنے کی بنا پر اسلامی جمہوریہ ایران کی قدردانی بھی کی۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رح نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے، فلسطینیوں کی حمایت اور مسلم امہ کے درمیان بیت المقدس کی آزادی کا جذبہ پیدا کرنے کی غرض سے ماہ رمضان کے آخری جمعے، جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دیا تھا ۔ اس کے بعد سے ہرسال اس دن دنیا بھر میں عالمی یوم القدس منایا جاتا ہے۔
عالمی یوم القدس کے موقع پر حریت پسندوں کا سیل بیکراں سڑکوں پر نکل آتا ہے جو فلسطینی امنگوں سے اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور ساتھ ہی صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کی مذمت اور اس کی ناپاک پالیسیوں سے نفرت و بیزاری کا اظہار کرتے ہیں۔