مصر، برسوں کے بعد فوج پر بڑا حملہ، 10 فوجی ہلاک
مصر کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ ایک دہشت گرد گروہ نے سویز نہر کے مشرق میں حملہ کیا جس میں 10 مصری فوجی ہلاک ہو گئے۔
فارس نیوز کے مطابق، مصری فوج نے ہفتے کی سہ پہر اعلان کیا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے سویز نہر کے مشرق میں ایک "دہشت گرد حملے" کو ناکام بنا دیا۔
رشیا ٹوڈے نے مصری مسلح افواج کے ترجمان کے حوالے سے رپورٹ کی ہے کہ تکفیری عناصر کے ایک گروہ نے سویز نہر کے مشرق میں پانی کے پمپنگ اسٹیشن پر حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد مصری فوج کے دستوں اور اسٹیشن پر موجود لوگوں کی دہشت گردوں سے جھڑپ ہوئی، انہوں نے مزید کہا کہ جھڑپ میں ایک افسر اور 10 فوجی ہلاک اور 5 زخمی ہوئے۔
مصری فوج کے اس کمانڈر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دہشت گردوں کا تعاقب جاری ہے اور وہ صحرائے سینا کے ایک دور افتادہ علاقے میں محصور ہیں، کہا کہ مصری مسلح افواج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہے۔
صحرائے سینا میں کشیدگی میں اضافہ خطے میں نسبتاً پرسکون رہنے کے بعد ہوا ہےاور اس علاقے میں کچھ عرصے سے بمباری یا فوجی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔
اگرچہ حالیہ برسوں میں مصری فوج کے متعدد فضائی حملوں نے دہشت گرد گروہ "ولایت سیناء" کی طاقت کو کم کر دیا ہے لیکن مصری فوج کے دستوں کے خلاف دہشت گردانہ حملے جاری ہیں۔
علاقے کے آبادیاتی تناظر اور اس کی قبائلی نوعیت کے ساتھ ساتھ جزیرہ نما سیناء کے جغرافیائی صورتحال کی وجہ سے، دہشت گرد 2011 سے اس خطے میں سرگرم ہیں اور داعش کے سامنے آنے کے بعد، اس گروہ کی بیعت کی اور اپنے لئے ولایت سیناء کا نام منتخب کیا۔