اقوام متحدہ نے صیہونیوں کے ہاتھوں خاتون رپورٹر کے قتل کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے فلسطین میں الجزیرہ ٹی وی چینل کی نامہ نگار کی صیہونی دہشتگردوں کے ہاتھوں قتل کی فوری تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے ایک بیان میں الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کے قتل کی فورا آزاد تحقیقات ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں آیا ہے کہ سزا سے بچ نکلنے کے معاملے کو لگام لگنی چاہیئے۔
قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز الجزیرہ ٹی وی چینل کی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ مقبوضہ مغربی اردن میں واقع جنین پناہ گزین کیمپ پر صیہونی دہشتگردوں کے حملے کی رپورٹنگ کر رہی تھیں کہ اچانک اُن پر صیہونیوں نے فائرنگ کر دی۔ اطلاعات کے مطابق گولی اُن کے چہرے پر لگی جس کے باعث وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ باوجود اس کے کہ وہ پریس جیکٹ پہنے ہوئے تھیں، صیہونی دہشتگردوں نے ان کو نشانہ بنایا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شیرین ابو عاقلہ کو عمدا گولی ماری گئی جو انکے کان کے نچلے حصے میں لگی۔ جس وقت انہیں گولی لگی وہ سر پر مخصوص ہیلمٹ لگائے تھیں۔
انکی اس بے دردانہ شہادت پر فلسطینی و انسانی حقوق کی تنظیموں اور ایران سمیت بعض ملکوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
قدس کی غاصب صیہونی حکومت قریب سات دہائیوں سے مقبوضہ فلسطین میں اپنے جرائم اور غیر انسانی اقدامات کو برملا ہونے سے روکنے لئے ہر ممکن کوشش کرتی ہے جس کے تحت وہ نامہ نگاروں کے قتل سے بھی نہیں چوکتی۔