اقوام متحدہ نے سعودی عرب کو بچوں کو سزائے موت نہ دینے کا عہد یاد دلایا
بچوں کو موت کی سزا دینے پر اقوام متحدہ نے سعودی عرب کی مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ نے سعودی عرب میں بچوں کو موت کی سزا کی مذمت کرتے ہوئے ریاض سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قانونی لحاظ سے کم عمر افراد کو موت کی سزا ختم کرنے کے اپنے عہد پر عمل کرے۔
تسنیم نیوز کے مطابق، اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹروں نے سعودی عرب کو خط میں اس ملک میں سنہ 1996 میں بچوں کے حقوق سے متعلق پاس ہوئے کنونشن کے آرٹیکل 37 کا حوالہ دیا جس میں اس ملک کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ 18 سال سے کم عمر کے افراد کو موت کی سزا نہ دے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں نے خبردار کیا کہ بچوں کو نہ تو موت کی سزا دی جائے اور نہ ہی انہیں منمانے طریقے سے گرفتار کیا جائے، کیونکہ یہ اقدام موجودہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔
جون سنہ 2021 میں سعودی عرب کے قطیف علاقے کے ایک بچے مصطفی درویش کو موت کی سزا دی گئی۔
سعودی عرب اٹھارہ سال سے کم عمر والوں کے لئے بھی موت کی سزا کو قانونی حیثیت دئے ہوئے ہے اور ساتھ ہی وہاں حکومت کے مخالفین کو جسمانی ایذائیں دے کر ان سے جبری طور پر اعتراف لینے کا بھے خاصا چلن ہے۔