May ۲۸, ۲۰۲۲ ۱۵:۳۷ Asia/Tehran
  • القسام کے میزائلوں کے مقابلے میں صیہونیوں کی دھمکیوں کی کوئی حیثیت نہیں:  حماس

فلسطین کی استقامتی تحریک حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ قطر کے الجزیرہ ٹی وی پر دکھائي جانے والی القسام بڑیگیڈ کے میزائلوں کی ویڈیو صیہونیوں کے لئے اس پیغام کا حامل ہے کہ القسام کی طاقت کے سامنے ان کی حیثیت نہیں ہے

تحریک حماس کے عسکری شعبے القسام بریگیڈ کے سینئرکمانڈر محمد السنوار نے ایک پروگرام میں جو الجزیرہ ٹی وی سے نشر کیا گیا کہا کہ استقامتی گروہوں کا وہ آخری حملہ جس نے صیہونی حکومت کو سیف القدس نامی جنگ روکنے پر مجبور کردیا وہ مقبوضہ علاقوں میں تین سو باسٹھ میزائلوں کا فائر کیا جانا تھا۔

فلسطین کے شہاب ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے ترجمان فوزی برہم نے سنیچر کی صبح الجزیرہ ٹی وی پر القسام بریگیڈ کے میزائلوں کا ویڈیو نشر کئے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پرچم مارچ نکالنے کے حوالے سے صیہونی حکومت کی دھمکیوں کے درمیان الجزیرہ ٹی وی کا پروگرام اس واضح پیغام کا حامل تھا کہ القسام بریگیڈ پوری طاقت سے جنگ ختم کرنے کی صلاحیت اور عزم و ارادے کا حامل ہے اور یہی ہماری قوم کے لئے باعث اطمینان ہے ۔

فوزی برہم نے کہا کہ القسام بریگیڈ کے ہتھیاروں کی تدبیر کے سامنے صیہونیوں کی دھمکیوں اور خطرات کی کوئی حیثیت نہیں ہے کیونکہ القسام بریگیڈ سیکورٹی و عسکری لحاظ سے پیشرفت کرچکا ہے ۔ برہم صالح نے بیت المقدس کو حماس اور دیگر فلسطینی استقامتی گروہوں کی ریڈ لائن اور اس کے خلاف صیہونیوں کے ہر اقدام کو آگ سے کھیلنے کے مترادف قرار دیا۔

تحریک حماس کے ترجمان نے کہا کہ اگر صیہونی حکومت نے کسی طرح کا کوئی اقدام کیا تو القسام بریگیڈ اس کا جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الجزیرہ کے آج کے پروگرام نے واضح کردیا کہ فلسطین ، صیہونی غاصبوں کے خلاف متحدہ محاذ پر ڈٹا ہوا ہے اور کسی بھی وقت ان کے خلاف آگ بھڑک سکتی ہے ۔

فوزی برہم نے غاصب صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کے ایک محاذ پر ہونے کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اگر صیہونی آئندہ کوئی نئی حماقت کرتے ہیں تو ان کے خلاف ایک نیا محاذ کھول دیا جائےگا اور تمام استقامتی گروہ بیت المقدس کے موضوع پر متحد اور ایک ہیں ۔

گیارہ روزہ سیف القدس نامی جنگ کے شعلے ایک واقعے کی وجہ سے بھڑکے تھے جو اپریل دوہزار اکیس میں شیخ جراح محلے اور مسجدالاقصی میں رونما ہوا تھا۔ استقامتی گروہوں نے اس جنگ میں اپنی عسکری کارروائیوں کا نام سیف القدس رکھا تھا ۔ اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ گیارہ روز تک جاری رہنے والی اس جنگ میں استقامتی گروہوں نے مقبوضہ فلسطین کے مرکز اور اس کے جنوبی شہروں پر چارہزار سے زیادہ میزائل برسائے تھے جس میں صیہونی حکومت کے بقول بارہ اسرائیلی ہلاک اور تقریبا تین سو تیس زخمی ہوگئے تھے ۔

دوسری جانب اس جنگ میں دوسو سے زیادہ فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے اور غزہ کی اقتصادی صورت حال نہایت خراب ہوگئی تھی ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس جنگ میں غزہ کو تقریبا چار سو اناسی ملین ڈالر کا نقصان پہنچا تھا ۔

ٹیگس