اخوان المسلمین کے 21 رہنماوں اور کارکنوں کو پھانسی اور عمر قیدکی سزا
مصر کی ایک عدالت نے اخوان المسلمین کے 21 رہنماوں اور کارکنوں کو پھانسی اور عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق مصر کی عدالت نے کل اخوان المسلمین کے 3 اراکین کو پھانسی جبکہ 18 کو عمر قید کی سزا سنا دی۔ پھانسی کی سزا پانے والوں میں اخوان المسلمین کے رہنما محمد عبدالله خمیس ادریس، محمد صالح ریاض اور هلیل عبدالله علی رحیل شامل ہیں۔
اخوان المسلمین کے رہنماؤں اور کارکنوں پرعدالت کے ایک جج طارق ابو زید کو قتل کرنے، پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرنے، بم دھماکے کرنے اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کے الزامات تھے۔
مصر میں حکومت مخالفین کا ماننا ہے کہ عبد الفتاح السیسی کی حکومت سے وابستہ عدالتوں نے گزشتہ برسوں کے دوران بے بنیاد اور جھوٹے مقدموں کے تحت اخوان المسلمین کے کئی رہنماوں اور اراکین کو بڑی بڑی سزائیں سنائی ہیں۔
واضح رہے کہ عبد الفتاح السیسی نے 2013 میں ایک فوجی کودتا کے ذریعے مصر کے صدر محمد مرسی کو اقتدار سے برطرف کرنے کے بعد حکومت پر قضہ جما لیا تھا۔ اقتدار پر قابض ہونے سے پہلے عبد الفتاح السیسی مصر کے وزیر دفاع تھے۔
مصر کے اعلی حکام نے 2013 میں اخوان المسلمین کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔