آپس میں بھڑے ترک حمایت یافتہ دہشت گرد، جنگ میں شدت
شام میں ترکی سے وابستہ عناصر کے درمیان جھڑپوں میں شدت آ گئی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: شام میں دہشت گرد گروہوں کا انضمام اب ترک حکومت کے لئے بحران ساز بن گیا ہے اور گزشتہ روز سے جاری جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے بلکہ ان میں شدت دیکھی جا رہی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، شمالی شام کے صوبہ حلب میں گزشتہ روز سنیچر کے روز ترکی سے وابستہ دہشت گردوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق، یہ شدید جھڑپیں، جو دوپہر سے شروع ہوئیں اور رات تک جاری رہیں اور ان میں اتنی زیادہ شدت آ گئی ہے کہ گزشتہ برسوں میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
احرار الشام اور الشامیہ فرنٹ کے دہشت گردوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں جن کو ترکی کی حمایت حاصل ہے۔
دہشت گرد اپنے ساتھیوں کو ہلاک کرنےکے لئے ہلکے اور بھاری ہر طرح کے ہتھیار استعمال کر رہے ہیں اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 7 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔ جھڑپوں کے دوران کئی ٹھکانوں پر ایک دوسرے گروہ نے قبضے کئے ہیں اور کئی عناصر کو پکڑا گیا ہے۔
دریں اثنا، ترک حکام کئی ہفتوں سے شمالی شام پر حملے کے بارے میں بات کر رہے ہیں تاکہ کرد عسکریت پسندوں کو پسپا کر سکیں۔ اردوغان کے مطابق پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر سیف زون بنایا جائے گا۔ اس دوران دہشت گردوں کا تصادم ترکی کے حملے کے منصوبے کو ناکام بنا سکتا ہے کیونکہ اصولی طور پر ترکی ہمیشہ انہی دہشت گردوں کو استعمال کرتے ہوئے اپنے حملے کرتا ہے۔