آل خلیفہ کا ایک اور غیر انسانی اقدام، عوام کو زیارت پر جانے کی اجازت نہیں دی
آل خلیفہ کی حکومت نے ایک اور غیر انسانی اقدام کرتے ہوئے بحرینی زائرین کو ایران جانے کی اجازت نہیں دی۔
بحرین کی انسانی حقوق کی تنظیم (منتدی البحرین لحقوق الانسان) نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیج میں لکھا کہ بہت سے بحرینی عوام جو ایران میں مقامات مقدسہ کی زیارت کیلئے جانا چاہتے تھے، آل خلیفہ کے سکیورٹی اداروں نے انہیں بحرین یا دبئی کی سرحد سے واپس بھجوا دیا۔
بحرین کی انسانی حقوق کی تنظیم نے اس قسم کے اقدامات کو مذہبی آزادی اور اسی طرح ایک شہری کے قانونی حق کی واضح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بحرین کے شہریوں کو کسی بھی ملک من جملہ ایران جانے اور مذہبی مقامات کی زیارت کیلئے ہر قسم کا قانونی حق حاصل ہے۔
فروری دوہزار گیارہ میں بحرین میں عوامی تحریک بیداری شروع ہونے کے بعد سے تقریبا" پچاس علما کو جلا وطن بھی کیا گیا اور کئی بحرینی علماء کی شہریت بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین میں چودہ فروری دوہزار گیارہ سے آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر شاہی حکومت کے خلاف عوامی تحریک جاری ہے۔ بحرین کے عوام اپنے ملک میں سیاسی آزادی، عدل و انصاف کے قیام، امتیازی سلوک کے خاتمے اور ایک منتخب نظام حکومت کی تشکیل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔