بحرین کے بادشاہ نے صیہونی سفیر سے ہاتھ نہ ملانے پر اپنی وزیر کو برطرف کردیا
بحرین کے بادشاہ نے اس ملک کی وزیر ثقافتی میراث کوصرف اس جرم میں برطرف کردیا کہ انہوں نے غاصب صیہونی حکومت کے سفیر سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ چند روز قبل منامہ میں متعین امریکی سفیر کی رہائشگاہ میں ایک پروگرام کے دوران پیش آیا ۔ اس پروگرام میں، وزیر ثقافتی میراث مئی بنت محمد آل خلیفہ نے نہ صرف صیہونی سفیر سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا بلکہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی کھل کر مخالفت بھی کی۔
اس واقعے کے بعد بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے انہیں ان کےعہدے سے برطرف کردیا۔
یاد رہے کہ بحرینی عوام، شاہی حکومت کی جانب سے غاصب اسرائیلیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے سخت مخالف ہیں اور اس غداری پر اپنی برہمی بھی ظاہر کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ بحرین کی بادشاہی حکومت نے ٹرمپ کی ثالثی میں سن دو ہزار بیس میں تعلقات معمول پر لانے کی دستاویزات پر دستخط کئے تھے جسے، بحرین اور علاقے کے عوام، فلسطینی کاز اور مسئلہ قدس کے ساتھ کھلی غداری قرار دے رہے ہیں۔