سیکیورٹی فورسز مظاہرین کا تحفظ کریں: عراقی وزیراعظم
عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے ملک کے سیکیورٹی اداروں کو مظاہرین کےتحفظ کا حکم دیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق وزیراعظم مصطفی الکاظمی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی اہلکار مظاہرین کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں اور اس معاملے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برتنے پر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
انہوں نے بغداد کے گرین زون میں پیش آنے والے واقعات کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے، مظاہرین پر فائرنگ کی وجوہات کا پتہ لگایا جارہا ہے اور جلد ہی اس واقعے کے ذمہ داروں کو گرفتار اور انہیں سزا دی جائے گی۔
عراق کے وزیراعظم نے اپنے ٹوئیٹ میں الفتح الائنس کے سربراہ ہادی العامری اور الصدر تحریک کے سربراہ مقتدی الصدر کی جانب سے تشدد کی خاتمے کی اپیلوں کا بھی خیر مقدم کیا۔
عراقی پارلیمنٹ میں الفتح الائنس کے سربراہ ھادی العامری نے تمام فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور تشدد سے گریز کریں۔
الصدر تحریک کے پارلیمانی لیڈر حسن العذاری نے بھی اس تحریک کے سربراہ مقتدی الصدر کی بھوک ہڑتال کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ تشدد کے خاتمے تک ان کی بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔
الصدر تحریک کے سربراہ نے بھی تشدد روکنے اور ہتھیاروں کے استعمال سے مکمل گریز کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ عراق میں پیر کے روز ہونے والی جھڑپوں اور تشدد کے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔ بعض خبروں میں اسپتال کے ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ دارالحکومت بغداد کے گرین زون میں پیر کے روز پیش آنے والے واقعات میں کم سے کم بیس افراد ہلاک اور ساڑھے تین سو زخمی ہوئے ہیں جن میں دو عراقی فوجی بھی شامل ہیں۔
عراق کی فیڈرل پولیس فورس کے سربراہ جنرل احمد حاتم الاسدی بھی پیر کے روز گرین زون میں ہونے والی فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہوئے۔
درایں اثنا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترس نے عراقی دارالحکومت میں پیش آنے والے واقعات پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے تمام عراقی فریقوں سے صبر وتحمل سے کام لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان واقعات کو انتہائی تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔
الصدر تحریک کے سربراہ سربراہ مقتدی الصدر کی جانب سے سیاست سے کنارہ کشی کے اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ان کے ہزاروں حامی عراق کے مختلف شہروں منجملہ بغداد کی سڑکوں پر نکل آئے اور ایوان صدر پر قبضہ کرلیا تاہم سیکیورٹی فورسز کے آنے کے بعد انہوں نے وہاں سے پسپائی اختیار کرلی۔