ہرات کی مسجد میں خود کش دھماکہ، امام سمیت 41 افراد جاں بحق و زخمی
دہشتگرد گروہ داعش نے ہرات کی مسجد میں بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی۔
افغانستان کے شہر ہرات کی ایک بڑی مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے میں طالبان کے حامی امام مسجد سمیت کم از کم 18 افراد جاں بحق جبکہ 23 دیگر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے 4 کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
جاں بحق ہونے والے مولوی مجیب الرحمٰن انصاری نے رواں سال کے اوائل میں حکومت کے خلاف چھوٹی سی بھی کارروائی کرنے والوں کے سر قلم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
طلوع نیوز کے مطابق گورنر کے ترجمان حمداللہ متوکل نے بتایا کہ ہرات صوبے کی گزرگاہ مسجد میں دھماکے سے مولوی مجیب الرحمٰن انصاری سمیت میں کم از کم 18 افراد جاں بحق اور 23 دیگر زخمی ہوگئے۔
طالبان کے ترجمان ذبیحالله مجاهد نے خودکش حملے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مولوی مجیب الرحمٰن انصاری کے خون کا بدلا ضرور لیا جائیگا۔
رپورٹ کے مطابق ایک مہینے سے بھی کم وقت میں طالبان کے حامی دوسرے مذہبی پیشوا مجیب الرحمٰن انصاری کو دھماکے میں قتل کیا گیا، اس سے قبل رحیم اللہ حقانی کابل میں اپنے مدرسے میں خودکش دھماکے میں مارے گئے تھے۔
رواں برس افغانستان میں متعدد مساجد کو نشانہ بنایا گیا جن کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔