گولان پر دوبارہ قبضہ کرنا ہمارا ناقابل فراموش حق ہے۔ شام
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بسام صباغ نے کہا ہے کہ یہ ہمارا حق ہے کہ 1967ء کی سرحدوں تک گولان کی پہاڑیوں کے علاقے کو مکمل طور پر واپس لے لیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام :ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ جولان پہاڑیوں کی شام کو واپسی ہمارا مسلم حق ہے اور اس معاملے پر کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی اور نہ ہی اس سے پیچھے ہٹا جا سکتاہے۔
شامی مندوب نے کہا کہ شام کا موقف مستقل ہے اور ہم مقبوضہ سرزمینوں کی آزادی اور قدس شریف کے دارالحکومت کی حیثیت سےایک مستقل فلسطینی حکومت کے قیام تک ان کے ساتھ ہیں۔
بسام صباغ نے کہا کہ اسرائیل کے عرب سرزمینوں پر حملے، فلسطین اور گولان میں اس کے اقدامات کھلم کھلا بین الاقوامی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
شامی نمائندے نے مزیدکہا کہ غاصب صیہونی فوج باربار شام پر حملے کر رہی ہے تاکہ ہماری فوج کی دہشت گردوں سے لڑنے کی طاقت کو کمزور کر سکے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شامی نمائندے نے اقوام متحدہ میں کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر اور منظم طور پر غیر فوجی مراکز پر حملے کر رہا ہے اور اس کے ان اقدامات سے خطے اور دنیا میں صلح اور امن کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
صباغ نے بتایا کہ اس ہفتے میں اسرائیل نے تین مرتبہ شام پر حملے کئے ہیں اور آخری مرتبہ اس نے دمشق کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سالوں میں اسرائیل نے بارہا دمشق اور شام کے مختلف علاقوں میں ہوائی حملے کئے ہیں جن میں سے زیادہ تر حملوں کو شامی ائیرڈیفنس نے ناکام بنا دیا تھا۔