شام کے صوبۂ قنیطرہ کے ایک شہر پر غاصب اسرائیلی فوج کے ڈرون حملے کی خبر ملی ہے جس میں کم از کم چار افراد شہید ہو گئے ہیں۔
ترک میڈیا نے منگل کے روز مقبوضہ جولان کی پہاڑیوں کے قریب روسی فوجیوں کی موجودگی اور صیہونی حکومت کو پیغام بھیجنے کی اطلاع دی ہے۔
شام کی وزارت دفاع نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی ریاست کی جانب سے دمشق پر کئے جانے والے حملے میں دو فوجی زخمی ہو گئے ہیں جب کہ مالی نقصانات کی بھی اطلاعات ہیں
صیہونی فوجیوں نے مقبوضہ جولان کو محاصرے میں لے کر اس علاقے کے دسیوں شہریوں کو زخمی کردیا۔
صیہونی حکومت نے ایک بار پھر شام کے صوبہ قنیطرہ کو اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
تیونس کے وزیر خارجہ نبیل عمار نے مقبوضہ جولان کے علاقے کو شام کا اٹوٹ حصہ قرار دیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل نے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیل نے مقبوضہ جولان کے علاقے میں ہائی الرٹ کر دیا ہے۔
اسرئیلی جیل سے 40 سال بعد رہا ہونے والے فلسطینی قیدی سے حماس کے رہنما نے ٹیلی فونی گفتگو کر کے انہیں انکے ثبات قدم اور انکی رہائی پر مبارکباد پیش کی۔
صیہونی غاصبوں کے قبضے میں موجود گولان کی پہاڑیوں پر صیہونی فوجی اڈے سے 70 ہزار گولیاں اور 70 گرنیڈ غائب ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بسام صباغ نے کہا ہے کہ یہ ہمارا حق ہے کہ 1967ء کی سرحدوں تک گولان کی پہاڑیوں کے علاقے کو مکمل طور پر واپس لے لیں۔