یمن کے صوبے الحدیدہ پر سعودی اتحاد کی جارحیت
پریس ذرائع کے مطابق سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یمن کے صوبے الحدیدہ کے مختلف علاقوں کو فضائی اور میزائل حملوں کا نشانہ بنایا جبکہ شدید گولہ باری بھی کی۔
یمن کی سرکاری نیوز ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق صوبے الحدیدہ میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے آپریشنل روم نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے جاسوس طیاروں نے الحدیدہ میں الجبلیہ، مقبنہ اور حیس کی فضا میں گشت زنی کی ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد نے الحدیدہ میں حیس اور الجبلیہ کے علاقوں کو ڈرون طیاروں اور جنگی ہتھیاروں سے متعدد بار جارحیت کا نشانہ بنایا۔
اس سے قبل یمنی وزیراعظم کے دفاعی امور کے سیکریٹری جلال الرویشان نے کہا تھا کہ نہ امن اور نہ جنگ کی بنی ہوئی صورت حال ایک خطرہ ہے اور ہمیں یمنی قوم اور یمنی عوامی حکام کے درمیان پائے جانے والے اتحاد پر پورا بھروسہ ہے۔
سعودی اتحاد کی جانب سے ہمیشہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے اقوام متحدہ کی کوششوں سے دو بار جنگ بندی کی مدت میں توسیع بھی کی گئی اور اب دوسری بار کی مدت دو اکتوبر کو ختم ہو گئی ہے۔
اب تک چھے ماہ تک جنگ بندی رہی ہے جبکہ اس دوران سعودی اتحاد یمن کو مسلسل جارحیت کا نشانہ بناتا رہا ہے۔
چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید وزخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے دیگر بچے زخمی ہوئے ہیں ۔ یہی نہیں سعودی اتحاد نے امریکہ اور اپنے اتحادی ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ غذائی اشیا اور دوائیں نیز ایندھن تک یمن منتقل نہیں ہونے دے رہا ہے۔
جنگ کے دوران سعودی اتحاد صرف یمن کی بنیادی اور اقتصادی تنصیبات کو تباہ کرتا رہا جبکہ اس نے یمن میں اسکول مدارس اور طبی مراکز تک کو نہیں چھوڑا اور مساجد پر بھی حملے کئے۔ لیکن اس کے باوجود سعودی اتحاد یمن میں اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کر سکا۔
دریں اثنا یمن کے وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد اپنے مغربی آقاؤں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے یمنی عوام کی قومی ثروت کی لوٹ مار کرنا چاہتا ہے جبکہ یمنی عوام اسے ایسا ہرگز نہیں کرنے دیں گے۔
یمن کے وزیر خزانہ رشید ابو لحوم نے صنعا میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام اور مسلح افواج یمنی تیل اور قومی دولت و ثروت کی لوٹ مار روکنے میں کامیاب رہے ہیں تاہم ابھی لوٹ مار کا کچھ سلسلہ جاری ہے جسے روکے جانے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ حضرموت میں امریکیوں کی رفت و آمد کا مقصد گیس اور تیل کی شکل میں یمنی عوام کی قومی ثروت کی لوٹ مار کرنا ہے اور انکی اس رفت و آمد کا سلسلہ روز بروز بڑھتا ہی جا رہا ہے۔
یمنی فوج نے کچھ عرصے قبل امریکہ اور خطے میں موجود دیگر جارح عناصر کو قومی ثروت کی لوٹ مار سے روکنے کے لئے حضرموت کی الضبہ بندرگاہ کو ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔
یمنی فوج نے واضح اعلان کیا ہے کہ وہ جارح سعودی اتحاد اور اسکے آقا امریکہ کو قومی ذخائر لوٹنے کی اجازت نہیں دے گی۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ یمنی عوام کی قومی دولت و ثروت لوٹنے کی سازش کو ناکام بنا دیا گیا۔