نتن یاہو سمندری معاہدہ کیوں نہيں توڑ سکتے، حزب اللہ نے سبب بتا دیا؟
حزب اللہ لبنان کا کہنا ہے کہ آج مزاحمت پہلے سے زیادہ طاقتور ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب سربراہ نے زور دیا کہ آج مزاحمت پہلے سے زیادہ مضبوط اور پرعزم ہے۔
حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب سربراہ شیخ علی دعموش نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آج کی مزاحمت پہلے سے زیادہ مضبوط اور پرعزم ہے، تاکید کی کہ مزاحمت، اس کی طاقت و توازن، شہداء کے خون کی برکت سے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
شیخ دعموش نے کہا کہ سمندری سرحدوں کی حد بندی کے معاملے میں جو نتیجہ حاصل ہوا ہے وہ واقعی ایک بڑی کامیابی ہے اور اگر حکومت، مزاحمت اور قوم کا توازن نہ ہوتا تو یہ کامیابی حاصل نہ ہوتی۔ شیخ دعموش نے صیہونی حکومت کے حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد لبنان کے ساتھ سمندری سرحدی معاہدے کو منسوخ کرنے پر مبنی "بنیامین نیتن یاہو" کی دھمکیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو اس معاہدے کو منسوخ نہیں کر سکتے کیونکہ سب سے پہلے تو صیہونی حکومت کے فوجی اور سیکورٹی کے دونوں ادارے لبنان اور خطے میں جنگ سے بچنے کے مقصد سے اس معاہدے کی اہمیت پر متفق ہے، لہذا نیتن یاہو فوجی اور سیکورٹی کے فیصلوں کے برعکس کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے اور دوسری بات مزاحمت کےتوازن کی وجہ سے امریکا اور صیہونی حکومت لبنان کے مطالبات کے آگے سر تسلیم خم کرنے پر مجبور ہوگئے۔
حزب اللہ لبنان کے سینئر عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ لبنانی عوام کی مشکلات اور رنج و الم کی اصل وجہ امریکی حکومت ہے جس نے لبنان کا محاصرہ کر رکھا ہے۔