Nov ۲۸, ۲۰۲۲ ۰۹:۵۱ Asia/Tehran
  • عراقی کردستان کے سربراہ کو سید عمار حکیم کا انتباہ

عراق کی الحکمہ قومی پارٹی کے سربراہ سید عمار حکیم نے کہا ہے کہ ملک کو ہمسایہ ممالک کے خلاف خطرات کی گزرگاہ نہیں بننے دینا چاہئے۔

سحر نیوز/عالم اسلام: سید عمار حکیم نے یہ بات عراقی کردستان کے سربراہ نیچروان بارزانی کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔

اتوار کے روز عراقی کردستان کے سربراہ اپنے ایک وفد کے ہمراہ الحکمہ پارٹی کے سربراہ سید عمار حکیم سے بغداد میں ملاقات کی۔ اس موقع پر سید عمار حکیم نے ملکی آئین کا حوالہ دیتے ہوئے اسکی پاسداری پر زور دیا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس ملک کو پڑوسی ممالک کے لئے خطرات کی گزرگاہ نہیں بننے دینا چاہئے۔

اس ملاقات میں طرفین نے عراق اور علاقے کی صورتحال کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا اور ساتھ ہی ملک میں پنپنے والی دہشتگری سے مقابلے میں کرد قوم اور بالخصوص بارزانی خاندان کی جد و جہد کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔

اس موقع پر سید عمار حکیم نے بغداد اور اربیل کے درمیان پیش آنے والے اختلافات کو ملکی آئین کی روشنی میں حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا یہی وہ راہ ہے جس سے فریقین کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ایران نے ملک میں رونما ہونے والے بلووں میں علیحدگی پسند دہشتگرد گروہ کوملہ کی اشتعال انگیز اور دہشتگردانہ سرگرمیوں کو لگام دینے کا بغداد سے مطالبہ کرتے ہوئے عراقی کردستان کے حکام کو خبردار کیا ہے کہ اگر یہ مطالبہ پورا نہیں ہوتا تو پھر ایران اپنے قومی مفادات کے تحفظ کی راہ میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور عراقی کردستان سے پیدا ہونے والے ہر خطرے کا سخت جواب دے گا۔

قابل ذکر ہے کہ ایران مخالف بعض علیحدگی پسند اور دہشتگرد عناصر منجملہ کوملہ گروپ مکمل آزادی کے ساتھ عراقی کردستان کے علاقے میں سرگرم ہیں جن کے ٹھکانوں پر حالیہ ہفتوں کے دوران ایران کی سپاہ پاسداران فورس نے کئی بار ڈرون اور میزائل حملے بھی کئے ہیں۔

ٹیگس