مقبوضہ علاقوں میں حالات خراب، صیہونی فوجیوں نے اضافی نفری طلب کرلی
فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کی خبریں ملی ہیں ۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: جہاد اسلامی فلسطین کے فوجی بازو القدس بریگیڈ نے کہا ہے کہ اس کے مجاہدین نے غرب اردن کے علاقے الیاسمینہ، منطقہ الشرقیہ کے نواح اور اولڈ نابلس سٹی میں حملے کرکے متعدد صیہونی فوجیوں کو ہلاک یا زخمی کیا ہے۔
آخری اطلاعات آنے تک مذکورہ علاقوں میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا اور صیہونی فوجیوں نے سیکورٹی اہلکاروں کی اضافی نفری علاقے میں طلب کرلی تھی۔
منگل کی رات بھی فلسطینی مجاہدین نے شمالی الخلیل میں پوری منصوبہ بندی کےتحت دو مقامات پر صیہونی فوجیوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا۔
اس سے پہلے تک صیہونیوں کو صرف مقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقوں اور غزہ کی جانب سے فلسطینیوں کی مزاحمت کا سامنا تھا لیکن اس کا دائرہ غرب اردن میں فلسطین کے مشرقی علاقوں تک پھیل گیا ہے جہاں فلسطینی نوجوانوں نے ہتھیار اٹھا لیے ہیں ۔
غرب اردن میں فلسطینی نوجوانوں کے نوتاسیس گروپ عرین الاسود نے گزشتہ دنوں ایک بیان جاری کرکےکہا تھا کہ ہماری انگلیاں بندوق کی لبلبی پر ہیں، ہم نے صیہونی حکومت کا محاصرہ کرلیا ہے اور اس کے حامیوں کو ہمارے غیر متوقع حملوں کا انتظار کرنا چاہیے جس پر وہ ہکا بکا رہ جائیں گے۔
اس صورتحال نے اسرائیل کے سیاسی اور فوجی حکام کو تشویش میں متبلا کردیا اور ان کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں اور وہ فلسطینیوں کی مزاحمتی کاررائیوں کے مقابلے میں اپنی ناتوانی کا اعتراف کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
اس درمیان اطلاعات ہیں کہ صیہونی حکومت کے وزیر جنگ نے غزہ کے ساتھ ممکنہ جنگ اور جھڑپوں کے پیش نظر صیہونی فوجیوں کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔
فلسطین الیوم کے مطابق بنی گینٹس نے کہا ہے کہ غرب اردن یا غزہ میں شدید ترین جھڑپوں کا سبب بننے والے کسی بھی واقعے کے رونما ہونے کا امکان ہے لہذا صیہونی فوج کو تیار رہنا چاہیے۔
کہا جارہا ہے کہ بنی گینٹس نے یہ حکم، بن یامین نیتن یاھو ، اسرائیل کے کیئر ٹیکر وزیراعظم بن گوئیر اور انتہاپسند مذہبی صیہونی لیڈر اسموتریچ کے درمیان ہونے والے اتفاق رائے کے تحت دیا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بن گوئیر کو صیہونی حکومت کے سلامتی کا وزیر بنایا جائے گا جبکہ اسموتریچ کو مغربی کنارے میں وسیع تر اختیارات دیئے جائیں گے۔