Dec ۱۸, ۲۰۲۲ ۲۰:۵۵ Asia/Tehran
  • متحدہ عرب امارات کے سب سے خطرناک ادارے پر ایک نظر

متحدہ عرب امارات کے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: انسانی حقوق کے گروپ منا نے متحدہ عرب امارات کے حکومتی سیکورٹی ادارے کو جبری گمشدگیوں، من مانی گرفتاریوں اور مخالفین پر تشدد کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

انسانی حقوق کے گروپ "منا" نے خبر دی ہے کہ متحدہ عرب امارات کا سیکورٹی ادارہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور پرامن مظاہرین کی آوازوں کو دبانے، جبری گمشدگی، من مانی گرفتاری اور مظاہرین پر تشدد کا ذمہ دار ہے۔

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اس گروپ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایناس عصمان نے متحدہ عرب امارات میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اس ادارے کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے بارے میں آگاہ کیا اور انسانی حقوق کی ایک کانفرنس کے دوران کہا کہ اگرچہ متحدہ عرب امارات کا سیکورٹی ادارہ کوئی نیا نہیں ہے، یہ ادارہ 1974 میں قائم کیا گیا تھا، یعنی متحدہ عرب امارات کے قیام کے بعد اس کے آغاز کے صرف تین سال بعد ہی لیکن ایسی بہت کم معلومات ہیں جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ اس ادارے میں 2011 سے پہلے خلاف ورزیاں ہوئی تھیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ 2011 کے بعد سے متحدہ عرب امارات کے حکومت کے سیکورٹی ادارے کی خلاف ورزیاں عام ہو گئی ہیں، خاص طور پر جب سے اس نے "ایمریٹس 94" گروپ کے خلاف بڑے پیمانے پر گرفتاریاں شروع کیں جس میں ماہرین تعلیم، ججز، وکلاء، طلباء اور انسانی حقوق کے کارکنان شامل تھے۔ اس گروپ نے متحدہ عرب امارات کے صدر کے نام ایک پٹیشن پر دستخط کیے تھے اور جمہوری اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا۔

منا گروپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ زیر حراست افراد کو بیرونی دنیا سے رابطے کے بغیر طویل مدتی خفیہ حراست میں رکھا گیا اور ریاستی سیکورٹی سروس کی فورسز کی طرف سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھر 2013 میں ان پر مقدمہ چلایا گیا۔

ٹیگس