سعودی عرب کے معروف شیعہ عالم دین کو 4 سال قید کی سزا
آل سعود حکومت نے شیعہ مسلمانوں پرعرصۂ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: مہر خبر رساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مدینۂ منورہ میں ایک سعودی فوجداری عدالت نے معروف شیعہ عالم دین شیخ کاظم العمری کو چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس عالم دین کو نومبر کے مہینے میں آل سعود کے سکیورٹی اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا تاہم گرفتاری کے وقت ان پر اس الزام کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا جس کی بنا پرانہیں سزا سنائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ شیخ کاظم العمری مدینۂ منورہ کی معروف دینی اور علمی شخصیت اور مایۂ ناز عالم دین علامه محمد العمری کے فرزند ہیں جن کا انتقال 2011 میں ہوا۔
اس سے پہلے بھی شیخ کاظم العمری کو اگست 2010 میں آل سعود کی سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے ان کے والد کے دفتر پر دھاوے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا تاہم انہیں چند ماہ بعد رہا کر دیا گیا۔
اس وقت بھی سعودی عرب میں بہت سے شیعہ اور سنی علما، سماجی اور سیاسی کارکن اور رہنما حتی وکلاء آل سعود کی جیلوں میں بند ہیں اور وہاں بدترین صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔
سعودی عرب میں بن سلمان کے ولیعہد بننے کے بعد سے اس ملک کے شیعہ مسلمانوں کے خلاف جارحیت اور پر تشدد کارروائیوں میں تیزی آئی ہے اور اس ملک کے شیعہ مسلمانوں پرعرصۂ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں آل سعود حکومت کی جانب سے شیعوں اور مخالفین کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ایسے حالات میں جاری ہیں جب سعودی حکام دکھاوے کی آزادیاں دے کر عالمی رائے عامہ کے سامنے خود کو ترقی اور آزاد ملک کے بطور پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا نے یہ انکشا کیا ہے کہ آل سعود حکومت نے فیفا ورلڈ کپ قطر کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ۲۰ افراد کو سزائے موت دی ہے۔ برطانوی اخبار ٹیلیگراف نے ساتھ ہی یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرسمس کی چھٹیوں کے دوران بھی مزید کئی لوگوں کو سعودی عرب میں سزائے موت ی جا سکتی ہے۔