Dec ۲۸, ۲۰۲۲ ۱۴:۵۳ Asia/Tehran
  • یمن کے محاصرے کا ذمہ دار اقوام متحدہ اور یورپ ہے، یمنی حکام

یمن کے نائب وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، سلامتی کونسل اور یورپی ممالک نے یمن کے ظالمانہ محاصرے کے سلسلے میں ایسا رویہ اختیار کئے رکھا ہے کہ جیسے انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کرنا جارح ممالک کا مسلمہ اور فطری حق ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے بین الاقوامی تنظیموں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمنی قوم کے خلاف مسلط کردہ محاصرہ جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف ارتکاب جرم ہے۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی وزارت صحت کے ترجمان نجیب القباطی نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن کے خلاف مسلط کردہ ظالمانہ محاصرہ یمن میں غربت و افلاس اور بھوک مری کے علاوہ شدید ترین بیماریاں پھیلنے کا باعث بنا ہوا ہے۔

نجیب القباطی نے اعلان کیا کہ سعودی اتحاد، یمن میں طبی مراکز تک کو جارحیت کا نشانہ بناتا رہا ہے اور وہ دوائیں تک ملک میں منتقل کئے جانے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یمن کے محاصرے سے ملک میں مختلف قسم کی بیماریاں پھیل رہی ہیں ۔ اس ترجمان نے کہا کہ یمن میں کورونا سمیت مختلف بیماریوں اور امراض کا مقابلہ کرنے کے لئے دواؤں اور طبی وسائل کی اشد ضرورت ہے جبکہ سعودی اتحاد دواؤں اور ایندھن کے حامل بحری جہازوں تک کو روک رہا ہے اور تلاشی میں کچھ نہیں ملنے کے باوجود انھیں الحدیدہ پہنچنے نہیں دے رہا ہے۔

دریں اثنا دفاعی اور سیکورٹی امور میں یمنی وزیراعظم کے سیکریٹری جلال الرویشان نے ایک بیان میں یمن کی مسلح افواج کی دفاعی توانائی پر تاکید کرتے ہوئے سعودی اتحاد کی ایسی چالوں کو مسترد کر دیا جن کے تحت یمنی عوام نہ جنگ نہ امن کی صورت حال سے دوچار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یمن صرف اپنی قوم پر اعتماد کرتا ہے اور یمنی عوام اپنے بل بوتے پر اپنے ملک کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

دوسری جانب بحیرہ احمر میں بندرگاہوں کے امور کے انچارج نے مغربی یمن میں الحدیدہ بندرگاہ کو بند کرنے کے لئے جارح ملکوں کے اغزاص ومقاصد کے حامل اقدامات پر سخت حبردار کیا ہے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق محمد اسحاق نے کہا ہے کہ جارح ممالک مستقل اس بندرگاہ کے ذریعے یمنی عوام کی ضرورت کی اشیا کی منتقلی کی روک تھام کر رہے ہیں جبکہ ان کا یہ اقدام نہایت خطرنا ک ہے جس کے ابتر نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور وہ اس طریقے سے الحدیدہ بندرگاہ کو غیر محفوظ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس قسم کے یہ ظالمانہ اقدامات ایسی حالت میں عمل میں لائے جا رہے ہیں کہ یمنی عوام کو بھوک مری کا سامنا ہے اور یمنی بچوں تک کو دوائیں اور صحیح خوراک میسر نہیں ہے جس کے نتیجے میں اس ملک کو انسانی المیے کا سامنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے الحدیدہ بندرگاہ کے محدود وسائل تک کو جارحیت کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے کی جانب سے بھی صرف تماشا دیکھا جا رہا ہے اور یمنی عوام کے ابتر حالات اس عالمی ادارے کی نظر میں کوئی اہیمت نہیں رکھتے۔

جنگ یمن کی بھینٹ چڑھنے والے یمنی عوام کی تعداد گیارہ ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ یمن میں بیس لاکھ سے زائد بچوں کو صحیح خوراک تک مہیا نہیں ہے اور سترہ ملین سے زائد یمنی جن میں نوے لاکھ بچے شامل ہیں بجلی، پانی اور حفظان صحت کی سہولتوں سے محروم ہیں۔

واضح رہے کہ چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی  شامل ہیں جبکہ تین ہزار نو سو بیانوے بچے زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہی نہیں سعودی اتحاد نے امریکہ اور اپنے اتحادی ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ غذائی اشیا اور دوائیں نیز ایندھن تک یمن منتقل نہیں ہونے دے رہا ہے۔

ٹیگس